جنوبی کوریا کے شہر سیئول میں صدر یون سوک یول کے مواخذے کے لئے ریلی نکالی جارہی ہے۔(شِنہوا)
سیئول(شِنہوا)جنوبی کوریا کی حکمران جماعت پیپلز پاور پارٹی کے سربراہ ہان ڈونگ- ہون نے کہا ہے کہ صدر یون سک یول کو سامنے آنے والے نئے حقائق کے پیش نظر ملک اور عوام کے تحفظ کے لئے اپنی ذمہ داریاں نبھانے سے روکنے کی ضرورت ہے۔
جمعہ کے روز پارٹی قیادت کے ایک ہنگامی اجلاس میں ہان ڈونگ- ہون نے صدر یون سک یول کے مواخذے کے لئے حزب اختلاف کے دباؤ کے حوالے سے اپنے سابقہ موقف کو تبدیل کر دیا۔
حکمران جماعت کے رہنما نے کہا کہ مارشل لا کے اعلان کے روز صدر یون سک یول نے بڑے سیاست دانوں کی گرفتاری کا حکم دیاتھا۔ قابل اعتماد بنیادوں پر اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ صدر یون نے سیاستدانوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کے لئے انٹیلی جنس اداروں کا استعمال کیا۔
ہان ڈونگ- ہون نے مزید کہا کہ اگر صدر یون اپنی صدارتی ذمہ داریاں نبھاتے رہے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ مارشل لا کے اعلان جیسے انتہائی اقدامات دہرائے جا سکتے ہیں جس سے ملک اور عوام شدید خطرے میں پڑ جائیں گے۔
یہ بیان ہان ڈونگ- ہون کے اس بیان کے برعکس ہے جس میں انہوں نے صدر یون کے خلاف مواخذے کی تحریک کو روکنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
ڈیموکریٹک پارٹی اور 5 دیگر چھوٹی جماعتوں نے بدھ کے روز صدر یون کے خلاف مواخذے کی تحریک پیش کی اور ہفتے کو اس پر ووٹنگ کا امکان ہے۔
صدر یون نے منگل کی رات ہنگامی مارشل لا کا اعلان کیا اور بدھ کی صبح اسے منسوخ کیا کیونکہ پارلیمنٹ نے اس کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
