ایک جے۔15 لڑاکا طیارہ تائیوان جزیرے کے اطراف گشت اور فوجی مشقوں کے دوران طیارہ بردار جہاز شان ڈونگ سے اڑان بھررہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین نے 13 امریکی فوجی کمپنیوں اور 6 اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف جوابی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے جمعرات کو یومیہ پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین ، امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنا بند کرے اور فوجی اضافے سے آزادی کے حصول کی کوشش میں مصروف "تائیوان کی آزادی” کی حامی علیحدگی پسند قوتوں سے ملی بھگت یا تعاون سے باز رہے۔
لین کا کہنا تھا کہ تائیوان سوال چین کے بنیادی مفادات کا محور ہے، امریکہ نے حالیہ کئی مواقع پر تائیوان خطے کو اسلحہ فروخت کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا جس نے ایک چین اصول اور تین چین۔ امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ یہ چین کے اندرونی امور میں مداخلت ہے جس سے چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچا۔
لین نے کہا کہ اینٹی فارن سینکشن لاء کے تحت چین نے امریکی فوجی کمپنیوں اور اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف جوابی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "تائیوان کی آزادی” اور آبنائے تائیوان میں امن ، آگ اور اور پانی کے مترادف ہے ۔ تائیوان کو مسلح کرکے آزادی کا ایجنڈہ آگے بڑھانے کا امریکی فیصلہ "تائیوان کی آزادی” کی مخالفت اور قومی اتحاد سے متعلق چین کے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کرسکتا ۔ یہ صرف تائیوان کو فوجی تصادم کے خطرے کی جانب دھکیل دے گا۔
