اتوار, جولائی 27, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکبیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کینیا میں ترقی کے بے مثال مواقع...

بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کینیا میں ترقی کے بے مثال مواقع لایا، ماہر

کینیا کے شہر نیروبی میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو(بی آر آئی) کے بارے میں سابق چینی طلبہ کے سمپوزیم میں شرکاتبادلہ خیال کررہے ہیں-(شِنہوا)

نیروبی(شِنہوا)کینیا کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) نے کینیا میں بنیادی ڈھانچے اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھایا ہے، خطوں کے درمیان اقتصادی تعاون اور ثقافتی تبادلوں کو آسان بنایا ہے اور ملک کی ترقی کے لئے بے مثال مواقع فراہم کئے ہیں۔

کینیا کے افریقہ پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں چائنہ  افریقہ سنٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈینس میونین موانیکی نے شِنہوا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ بی آر آئی نے قابل ذکر نتائج حاصل کئے ہیں، اس سے کینیا کو اہم شریک ممالک میں سے ایک کے طور پر بہت فائدہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی ایک خاص شعبہ ہے جہاں کینیا نے اسٹینڈرڈ گیج ریلوے (ایس جی آر) اور ممباسا بندرگاہ کی توسیع سمیت بی آر آئی کے متعدد منصوبوں میں شرکت کے ذریعے نمایاں بہتری دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مقامی نقل و حمل اور رابطے میں اضافہ کیا ہے۔

موانیکی نے کہا کہ ایس جی آر منصوبہ حالیہ برسوں میں کینیا میں بنیادی شہری سہولتوں کے اہم ترین منصوبوں میں سے ایک ہے، جو نہ صرف نیروبی اور ممباسا جیسے بڑے شہروں کو جوڑتا ہے بلکہ روانڈا اور جمہوریہ کانگو تک بھی پھیلا ہوا ہے۔نیروبی(شِنہوا)کینیا کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) نے کینیا میں بنیادی ڈھانچے اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھایا ہے، خطوں کے درمیان اقتصادی تعاون اور ثقافتی تبادلوں کو آسان بنایا ہے اور ملک کی ترقی کے لئے بے مثال مواقع فراہم کئے ہیں۔

کینیا کے افریقہ پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں چائنہ  افریقہ سنٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈینس میونین موانیکی نے شِنہوا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ بی آر آئی نے قابل ذکر نتائج حاصل کئے ہیں، اس سے کینیا کو اہم شریک ممالک میں سے ایک کے طور پر بہت فائدہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی ایک خاص شعبہ ہے جہاں کینیا نے اسٹینڈرڈ گیج ریلوے (ایس جی آر) اور ممباسا بندرگاہ کی توسیع سمیت بی آر آئی کے متعدد منصوبوں میں شرکت کے ذریعے نمایاں بہتری دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مقامی نقل و حمل اور رابطے میں اضافہ کیا ہے۔

موانیکی نے کہا کہ ایس جی آر منصوبہ حالیہ برسوں میں کینیا میں بنیادی شہری سہولتوں کے اہم ترین منصوبوں میں سے ایک ہے، جو نہ صرف نیروبی اور ممباسا جیسے بڑے شہروں کو جوڑتا ہے بلکہ روانڈا اور جمہوریہ کانگو تک بھی پھیلا ہوا ہے۔

افریقہ میں صاف توانائی کی طرف منتقلی میں بی آر آئی کے کلیدی کردار پر زور دیتے ہوئے موانیکی نے کہا کہ چین نے شمسی اور ہوا سے بجلی کی پیداوار سمیت متعدد قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کینیا کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔

موانیکی نے کہا کہ بی آر آئی نے بین الاقوامی تعاون اور تجارت کو فروغ دے کر عالمگیریت کو دوبارہ زندہ کیا ہے، علاقائی تنازعات کو کم کرنے اور عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد کی ہے۔

بی آر آئی پر مغربی تنقید کے جواب میں موانیکی نے کہا کہ اس طرح کے منفی خیالات کچھ ممالک یا گروہوں کے ذاتی مفادات کی وجہ سے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ مخالف آوازیں ان ممالک یا گروہوں کی ہوسکتی ہیں جو افریقہ کو پسماندہ رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ افریقہ کی کم ترقی سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔

موانیکی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بی آر آئی اپنے دائرہ کار اور اثرات کو مسلسل وسعت دے گا کیونکہ مزید ممالک کی شمولیت سے تعاون مضبوط ہوگا جس سے عالمی معیشت میں نئی رفتار آئے گی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!