جاپان کے شہر ٹوکیو کےیویوگی پارک میں چینی میلہ 2024کے دوران ایک خاتون بڑے پانڈا گڑیا کے ساتھ اپنے بچے کی تصویر بنارہی ہے۔(شِنہوا)
ٹوکیو(شِنہوا)رائے عامہ کے ایک سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ اقتصادی اور تجارتی تعاون چین۔جاپان تعلقات کی بنیاد اور محرک رہا ہے کیونکہ دونوں ممالک میں سروے میں شامل نصف سے زیادہ افراد ایک دوسرے کو ایک اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار کے طور پر دیکھتے ہیں۔
20ویں بیجنگ ٹوکیو فورم سے قبل جاری ایک سروے کے مطابق تقریباً 51.8 فیصد چینی جواب دہندگان اور 58 فیصد جاپانی جواب دہندگان ایک دوسرے کے ملک کو ایک بڑی عالمی معیشت اور ایک اہم تجارتی شراکت دار سمجھتے ہیں۔
تقریباً 50.8 فیصد چینی جواب دہندگان نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور صنعتی انحصار کی اعلیٰ سطح کو تسلیم کیا، مشترکہ مفادات کو اجاگر کیا جبکہ 65.3 فیصد جاپانی جواب دہندگان نے کہا کہ چین کے ساتھ معاشی تعاون جاپان کے مستقبل کے لئے اہم ہے۔
سروے میں لوگوں کے درمیان تبادلے کے اہم شعبوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ چینی جواب دہندگان نے تعلقات کو بہتر بنانے اور مسائل کو حل کرنے کے لئے تعلیمی اور تحقیقی تعاون، نجی اداروں کے مابین صلاحیت کے تبادلے اور نچلی سطح پر مکالمے کی اہمیت پر زور دیا۔ جاپانی جواب دہندگان نے ثقافتی، موسیقی اور فنی تبادلوں، طلبہ کے تبادلے کے پروگراموں اور اسی طرح کے نچلی سطح کے مکالموں کو ترجیح دی۔
عالمی چیلنجز کے حوالے سے 56.2 فیصد چینی جواب دہندگان نے مضبوط بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں 62.2 فیصد جاپانی جواب دہندگان کا خیال تھا کہ جاپان کو چین اور امریکہ کے درمیان فریق بننے سے گریز کرنا چاہئے، اس کے بجائے عالمی تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
یہ سروے چائنہ فارن لینگویجز پبلشنگ ایڈمنسٹریشن اور جاپان کے جینرون این پی او نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ 20 واں بیجنگ ٹوکیو فورم 4 سے 5 دسمبر تک ٹوکیو میں منعقد ہوگا۔
