اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین نے ایڈز کی تشخیص کے بعد روک تھام کے اقدامات میں...

چین نے ایڈز کی تشخیص کے بعد روک تھام کے اقدامات میں اضافہ کردیا

چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خود مختار علاقے کے شہر نان ننگ کے چوتھے پیپلز ہسپتال میں ایک ڈاکٹر ایچ آئی وی/ایڈز کی تشخیص کے لئے نمونے کو جانچ رہا ہے۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)ایک یونیورسٹی کے طالب علم نے صرف 30 منٹ میں یاد کی گئی طبی معلومات کو دوبارہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ایک پولیس افسر کو افراتفری کے دوران غلطی سے ایچ آئی وی کے شکار منشیات فروش نے نوچ لیا تھا‘‘۔

طالب علم نے مزید بتایا کہ ’’اس افسر نے طبی مشورے پر عمل کرتے ہوئے فوری طور پر پوسٹ ایکسپوژر پروفیلیکسس(پی ای پی) شروع کیا۔ 28 دن کا سخت علاج مکمل کرنے کے بعد اس کا وائرس ٹیسٹ منفی آیا‘‘۔

یہ سرگرمی یکم دسمبر کو ایڈز کے 37ویں عالمی دن سے ایک روز قبل بیجنگ فاریسٹری یونیورسٹی میں 9ویں نیشنل کالج سٹوڈنٹس ایڈز پریوینشن نالج مقابلے کا حصہ تھی۔

ایس ٹی ڈیز(جنسی تعلق سے منتقل ہونے والے امراض) اور ایڈزسے بچاؤ کی چینی فاؤنڈیشن کے صدر سن شِنہوا کے مطابق 2016 میں شروع کئے گئے قومی علمی مقابلے کا مقصد نوجوان افراد میں ایچ آئی وی/ایڈز سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔ اس کے آغاز سے اس مقابلے میں 6 ہزار 320 یونیورسٹیاں شامل ہوئیں اور مجموعی طور پر ایک کروڑ 74 لاکھ 20 ہزار طلبہ نے حصہ لیا۔

یہ مقابلہ 1985 میں مرض کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سے گزشتہ 4 دہائیوں سے ’’ناقابل علاج موذی مرض‘‘ کے خلاف چین کے اٹھائے گئے کئی اقدامات میں سے ایک ہے۔

اس سال چین میں انسداد ایڈز مہم میں ایڈز کے خاتمے اور معاشرے میں وسیع ہم آہنگی کے ذریعے صحت عامہ بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔مہم کا مقصد صحت عامہ کو درپیش خطرے سے نمٹنا اور 2030 تک ایچ آئی وی/ایڈز کے خاتمے کے ہدف کا حصول ہے۔

ایڈز کا باعث بننے والے ایچ آئی وی وائرس پربر وقت تشخیص اور علاج کے ذریعے قابو پایا جا سکتا ہے جس سے ایڈز کا پھیلاؤ رک سکتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!