ایک رپورٹ کے مطابق چین نے ٹیلی کام فراڈ کے جرائم کے خلاف سخت کریک ڈائون کیا ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین کی استغاثہ اور عوامی تحفظ کے حکام نے سرحد پارٹیلی کام فراڈ سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششیں مستحکم کرتے ہوئے 8 واقعات کو مشترکہ نگرانی میں لے لیا ہے۔
چین کی اعلیٰ عوامی استغاثہ(ایس پی پی) کے مطابق یہ اقدام ایس پی پی اور وزارت عوامی تحفظ کے درمیان گزشتہ مشترکہ کوششوں کا تسلسل ہے جس کے تحت 2022 سے اب تک سرحد پار ٹیلی کام فراڈ کے 13 اہم مقدمات کی پیروی کی گئی ہے۔
جیانگسو،ژے جیانگ اور فوجیان سمیت مختلف صوبوں سے شروع ہونے والے 8 مقدمات وسیع مجرمانہ سرگرمیوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ان میں چین کے اندر سے لوگوں کو بھرتی کر کے دھوکہ دہی پر مبنی سکیموں میں حصہ لینے کے لئے بیرون ملک بھجوانے کے علاوہ غیر قانونی حراست اور جان بوجھ کر زخمی کرنے جیسے سنگین جرائم شامل ہیں۔
ایس پی پی کے مطابق جنوری سے اکتوبر 2024 تک حکام کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے باعث دھوکہ دہی سے حاصل کئے گئے 235 ارب 90 کروڑ یوآن(32 ارب 83 کروڑ امریکی ڈالر) منجمد کرتے ہوئے عوام کو مالی نقصان سے بچایا گیا۔
حکام نے عوام کے جائز حقوق کے تحفظ اور جان و مال کی حفاظت کا عہد کرتے ہوئے ٹیلی کام فراڈ کے مجرموں کا سراغ لگانے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی کوششیں تیز کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
