ہیڈ لائن:
چین میں نیشنل پارک پانڈوں کی حفاظت یقینی بنا رہا ہے
جھلکیاں:
چین میں نیشنل پارک پانڈوں کی حفاظت کو یقینی بنا رہا ہے۔ اس سلسلے میں کیا اقدامات بروئے کار لائے گئے اور ان کے کیا نتائج برآمد ہوئے؟ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شوٹنگ ٹائم: پہلے کی فوٹیج اور حالیہ فوٹیج
ڈیٹ لائن: 26 نومبر 2024
دورانیہ: ایک منٹ 43 سکنڈ
مقام: چھنگ دو، چین
درجہ بندی: ماحولیات
شاٹ لسٹ:
1۔ دیو قامت پانڈا نیشنل پارک کے مختلف مناظر
2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): زانگ ہیمن، پانڈا ایکسپرٹ، دیو قامت پانڈا نیشنل پارک
3۔ دیو قامت پانڈا نیشنل پارک کے مختلف مناظر
4۔ گو شیاؤ ڈانگ، اہلکار، صوبائی فارسٹری اینڈ گراس لینڈ بیورو،سیچوان
5۔ دیو قامت پانڈا نیشنل پارک کے مختلف مناظر
تفصیلی خبر:
چین نے دیو قامت پانڈوں کے تحفظ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔سال 2021 میں چین نے دیو قامت پانڈا نیشنل پارک بنایا تھا۔
سیچوان، شان شی اور جانسو سمیت 3 صوبوں میں پھیلا ہوا یہ پارک 1300 جنگلی پانڈوں کا مسکن ہے۔ یہ پورے ملک میں پائے جانے والے پانڈوں کی تعداد کا تقریباً 70 فیصد ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): زانگ ہیمن، پانڈا ایکسپرٹ، دیو قامت پانڈا نیشنل پارک
” ہمارے ہاں رکھے گئے ان پانڈوں کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ جنگلی زندگی کی تربیت کے بعد ہم اپنے ہاں پالے جانے والے ان پانڈوں کو چھوٹی آبادیوں میں چھوڑ سکتے ہیں۔ اس طرح ان کے حیاتیاتی تنوع میں اضافہ ہوگا اوران کی نسل لمبے عرصے تک محفوظ رہ سکے گی۔”
چین نے پہلے ہی ان پانڈوں کو اپنے چڑیا گھروں میں سال 1953 سے پالنا شروع کیا۔سال2003 سے 12 بڑے پانڈے جنگل میں چھوڑے گئے جن میں سے 10 زندہ اور محفوظ رہے ہیں۔ سال 2012 سے بڑے پانڈوں کے لئے رہنے کے محفوظ علاقے کا رقبہ 13 لاکھ 90 ہزار ہیکٹرز سے 20 لاکھ 58 ہزار ہیکٹرز تک بڑھ گیا ہے۔چین کے جنگلات میں دیو قامت پانڈوں کی آبادی 1980 کی دہائی میں 1100 تھی جو بڑھتے بڑھتےاب تقریباً 1900 ہو گئی ہے۔
گو شیاؤ ڈانگ، اہلکار، صوبائی فارسٹری اینڈ گراس لینڈ بیورو،سیچوان
” 1970 کی دہائی سےہم نے دیو قامت جنگلی پانڈوں اور ان کے رہنے کی جگہوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ہمارا ادارہ ہر دس سال بعد بڑے پانڈوں کے اعداو شمار اکٹھے کر تا ہے۔”
جنگل کی آبادی کےعلاوہ دفتری ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ دنیا بھر میں پالے جانے والے بڑے پانڈوں کی تعداد اس وقت 738 ہو گئی ہے ۔ ان میں 46 کی پرورش گزشتہ سال کامیابی سے مکمل ہوئی تھی۔
انہی حفاظتی اقدامات کی بدولت قدرتی تحفظ کی عالمی یونین نے سال 2016 میں بڑے پانڈوں کے خطرات کا شکار ہونے کی شرح میں کمی نشاندہی کی تھی۔
چھنگ دو، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link