چین مریخ کے نمونے جمع کرنے اور 2031 کے قریب انہیں واپس زمین پر لانے کے لئے تیار ہے جس کا بنیادی مقصد سرخ سیارے پر زندگی کے آثار تلاش کرناہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین مریخ کے نمونے جمع کرنے اور 2031 کے قریب انہیں واپس زمین پر لانے کے لئے تیار ہے جس کا بنیادی سائنسی مقصد سرخ سیارے پر زندگی کے آثار تلاش کرنا ہے۔
ڈیپ سپیس ایکسپلوریشن لیبارٹری کے مطابق چین 2028 کے قریب 2 تجربات کے ذریعے اپنا تیان وین-3 مشن شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔اس مشن کا مقصد ایک ہی مربوط مشن میں چاند پر اترنے،نمونے جمع کرنے اور انہیں واپس لانا ہے جس میں لینڈنگ کے مقام سے ہی نمونے حاصل کئے جائیں گے۔
مشن کے چیف سائنسدان ہوژینگ چھیان سمیت لیبارٹری کے سائنسدانوں اور چیف ڈیزائنر لیو جی ژونگ نے نیشنل سائنس جرنل میں شائع ہونے والے اپنے تفصیلی مضمون میں نمونوں کی تلاش کی حکمت عملی بیان کی۔ان کی حکمت عملی میں نمونے کے حصول کے مقام،نمونہ منتخب کرنے،اسے حاصل کرنے کے طریقے اور بروئے کار لانے کی تجاویز شامل ہیں۔
تیان وین-3 بین الاقوامی تعاون سے تیار کردہ پے لوڈ لے کر جائے گا۔چین مریخ سے حاصل شدہ نمونوں اور اعدادوشمار کی تلاش پر مشترکہ تحقیق کے لئے دنیا بھر کے سائنسدانوں کے ساتھ مشاورت کرے گا۔
چین اپنے تیان وین-4 مشن کے دوران مشتری اور اس کے چاند کی ارتقائی تاریخ پر تحقیق کے لئے اس کے جوویان نظام پر تحقیق کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔
