اٹلی کے شہر نیپلز میں 13ویں چین-اٹلی سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعی ہفتہ میں لوگ شریک ہیں۔(شِنہوا)
نیپلز، اٹلی (شِنہوا) 13واں چین-اٹلی سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کا ہفتہ نیپلز میں شروع ہو گیا جس میں دونوں فریقین نے عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور مشترکہ ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے ٹیکنالوجی اختراع کے تعاون کو مزید فروغ دینے کا عزم کیا ہے۔
اس کا موضوع” ہمارے دور کے بڑے چیلنجز سے نمٹنے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت” تھا، 3دن تک جاری رہنے والی اس تقریب میں وزارتی سطح کے اجلاس، تعاون کے معاہدوں پر دستخط، متوازی فورمز اور ون-آن-ون ملاقاتوں کے سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔
دونوں ممالک سے تقریباً 500 نمائندے مختلف موضوعات پر تجربات اور خیالات کا تبادلہ کریں گے جن میں آرٹ اور ثقافتی ورثہ، خوراک کی پیداوار اور پروسیسنگ کے نظام اور موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع شامل ہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ین ہی جون نے زور دیا کہ سائنسی اور تکنیکی اختراع میں تعاون چین-اٹلی کی جامع تزویراتی شراکت داری کا ایک اہم جزو ہے۔
ین نے تکمیلی طاقتوں سے فائدہ اٹھانے، باہمی فائدے کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کی اقتصادی اور سماجی ترقی، انسانی تہذیب کی فلاح و بہبود اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر میں مشترکہ طور پر تعاون کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
اٹلی کی وزیر برائے یونیورسٹیز اور تحقیق اینا ماریہ برنینی نے اپنے خطاب میں چینی وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ سائنسی اور تکنیکی اختراع میں تعاون ہمیشہ سے دونوں ممالک کے درمیان جامع تزویراتی شراکت داری کو آگے بڑھانے کا ایک اہم محرک رہا ہے۔
انہوں نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ اپنی متعلقہ قوتوں کو بروئے کار لائیں، مکالمہ اور اشتراک کو بڑھائیں اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کریں۔
