کمبوڈین وزیر اعظم ہن مانیٹ (درمیان ، سامنے) کمبوڈیا کے شہر سیہانوک ویل میں سیہانوک ویل خود مختار بندرگاہ (پی اے ایس) میں ایک ٹرمینل کا افتتاح کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
نوم پِن (شِنہوا) کمبوڈین وزیر اعظم ہن مانیٹ نے کہا ہے کہ پوراخطہ چین کی اعلیٰ معیار کی ترقی خاصص طور پر معیشت ، ٹیکنالوجی اور ماحول دوست ترقی سے مستفید ہورہا ہے ۔
مانیٹ نے منگل کے روز نوم پِن میں عالمی چینی اقتصادی و ٹیکنالوجی (جی سی ای ٹی) سربراہ کانفرنس 2024 سےاہم خطاب میں کہا کہ چین نے پیش گوئی کی ہے کہ اس کی اعلیٰ معیار کی ترقی مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل معیشت، انسان نما روبوٹس، کم بلندی والی معیشت (یعنی ڈرونز)، نئے مواد اور دیگر اختراعی صنعتوں میں ہو سکتی ہے۔
سربراہ اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ چین عالمی ترقی کے اہم محرک کی حیثیت سے اعلیٰ معیار کی ترقی پر توجہ دے رہا ہے، اس لئے انہیں امید ہے کہ اس پالیسی کا فائدہ پورے خطے کو ہوگا۔ اجلاس میں تقریباً 300 افراد نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور ہمارے مضبوط دوطرفہ تعلقات سے چینی کاروباری ادارے کمبوڈیا میں تکنیکی ترقی لانے میں پیش پیش رہے ہیں۔
کمبوڈین رہنما نے کہا کہ کمبوڈیا اور چین کے درمیان گہرے ثقافتی تعلقات اور دو طرفہ مضبوط حکومتی تعلقات نے ایک منفرد سازگار ماحول پیدا کیا ہے جہاں چینی سرمایہ کاری فروغ پارہی ہے۔
