اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین ٹیلی کام دھوکہ دہی کے خلاف سخت اقدامات کر ے گا

چین ٹیلی کام دھوکہ دہی کے خلاف سخت اقدامات کر ے گا

میانمار کے شہر نے پائی تا کے نے پائی تا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ٹیلی کام دھوکہ دہی کے ایک مشتبہ ملزم لیو ژینگ ماؤ کو چینی پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ (شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا) چین نے جرائم میں اضافے پر قابو پانے کی کوششوں کے دوران  یکم دسمبر سے ٹیلی کام اور انٹرنیٹ دھوکہ دہی میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دینے کااعلان کیا ہے۔

وزارت عوامی سلامتی کے حکام کے مطابق وزارت عوامی سلامتی ، قومی ترقی و اصلاحات کمیشن ، وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پیپلز بینک آف چائنہ نے منگل کے روز مشترکہ طور پر نئے ر ہنما اصول جاری کئے ہیں جسے "ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ دھوکہ دہی اور متعلقہ جرائم کے لئے سزا کے مشترکہ اقدامات ” کا نام دیا گیا ہے۔

یکم دسمبر سے نافذ العمل ہونے والے نئے اقدامات کا مقصد ملک کے انسداد ٹیلی کام اور آن لائن دھوکہ دہی قانون کا نفاذ مضبوط بنانا ہے۔

وزارت عوامی سلامتی کے مجرمانہ تحقیقی ادارے کے نائب سربراہ ژینگ شیانگ کے مطابق ٹیلی کام اور نیٹ ورک دھوکہ دہی میں کافی اضافہ ہوا ہے جس کی بڑی وجہ انڈرگراؤنڈ معیشت ہے جو اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کی حمایت کرتی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ان بلیک اور گرے مارکیٹس میں کام کرنے والے افراد سم کارڈز اور بینک اکاؤنٹس کرائے پر دیتے یا انہیں فروخت کرتے ہیں۔اس کے علاوہ وہ ذاتی معلومات کی تجارت، آن لائن ٹریفک کے فروغ ، سافٹ ویئر تیار کرنے اور منی لانڈرنگ کی اسکیموں میں ملوث ہو کر دھوکہ دہی کی سہولت مہیا کرتے ہیں۔

رہنما اصول میں ٹیلی کام دھوکہ دہی کے مختلف پہلوؤں کو ہدف بناتے ہوئے 18 دفعات شامل کی گئی ہیں جس میں مجرموں کی شناخت کے لئے معیار مقرر کرنا اور متناسب سزا کا خاکہ تیار کرنا ہے۔

رہنما اصول کے مطابق مجرموں کو 3 سال تک کی مالی، ٹیلی کام اور قرض پابندیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس کا انحصار ان کے جرائم کی نوعیت پر ہے۔

 جرم کے دوبارہ ارتکاب پر سزا 5 سال تک بڑھ سکتی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!