چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو کے گوئی آن نئے علاقے میں چائنہ یونی کام کے گوئی آن ڈیٹا سنٹر کا ایک ملازم مائیکرو ماڈیول روم کی جانچ کررہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین نے 2028 تک 100 سے زیادہ قابل بھروسہ ڈیٹا میٹرکس قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں ڈیٹا میٹرکس حل اور بہترین کارکردگی کا ایک سیٹ تشکیل دیا جائے گا۔
قومی ڈیٹا انتظامیہ (این ڈی اے) کے مطابق اس ہدف کو قابل بھروسہ ڈیٹا میٹرکس (2028۔2024) کی ترقی سے متعلق نئے جاری کردہ لائحہ عمل میں شامل کیا گیا تھا۔
لائحہ عمل میں متفقہ اصولوں کی بنیاد پر ڈیٹا بہاؤاور استعمال کے بنیادی ڈھانچے کی حیثیت سے قابل بھروسہ ڈیٹا میٹرکس کی وضاحت کی گئی ہے جو ڈیٹا اور وسائل کے اشتراک اور عام استعمال کے مقصد سے متعدد شراکت داروں کو باہمی طور پرجوڑتا ہے۔
یہ منصوبہ تین اہم کاموں یعنی صلاحیت سازی ، پیداوار اور فروغ اور قابل اعتماد ڈیٹا میٹرکس کی بنیاد قائم کرنے کے اقدامات کی وضاحت کرتا ہے۔
لائحہ عمل میں کہا گیا ہے کہ قابل بھروسہ ڈیٹا میٹرکس کی ترقی کے لئے بنیاد کو جامع طور پر مضبوط کرنے، بنیادی معیارات کی تشکیل ، بنیادی ٹیکنالوجیز سے نمٹنے ، بنیادی خدمات کی بہتری ، نظم ونسق انتظامات میں اضافے اور عالمی تعاون میں توسیع سمیت دیگر پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
