روس کے شہر قازان میں 16 ویں برکس سربراہ اجلاس کے پریس سنٹر میں صحافی کام کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)ایک 42 سالہ عورت گندے سیلابی پانی میں کمر تک ڈوبی ہوئی، اپنی بھنویں چڑھائے ہوئے اپنے کتے کو بلند ہو تے پانی سے اوپر اٹھائے ہوئے کھڑی ہے۔
بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ما ہر شِن پھنگ نے اپنے ایک تجزیے میں ہے کہا ہے کہ مئی میں دریاؤں کی طغیانی سے پیدا ہونے والے شدید سیلابوں نے برازیل کی ریاست ریو گرانڈے ڈو سل کے بڑے حصوں کو زیر آب کر دیا۔
اس تباہی کے بعد برازیل کے دیگر حصوں اور دنیا بھر سے امدادی اور تعمیر نو کی مدد فراہم کی گئی۔ انہی امدادی کوششوں میں شنگھائی میں قائم نیو ڈویلپمنٹ بینک نے چند دنوں بعد 1.115 ارب امریکی ڈالر کے قرضے کا اعلان کیا۔
برکس ممالک کا قائم کردہ نیو ڈویلپمنٹ بینک 21ویں صدی میں نئی قسم کا کثیر الجہتی ترقیاتی بینک بننےکے لئےتیار ہے ۔اس کا اظہار رواں سال کے آغاز میں برکس کی توسیع کے بعد پہلے سربراہ اجلاس کے قازان اعلامیے میں کیا گیا ہے۔
تجزیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اجلاس میں خلیج فارس سے لے کر دریا پارانا تک پھیلے علاقوں کے 30 سے زائد ممالک کے رہنماؤں نے عالمی چیلنجز کے تناظر میں بڑھتی ترقی اور مشترکہ سلامتی پر بات چیت کی۔
دنیا کی تقریباً نصف آبادی کی نمائندگی کرنے کے علاوہ برکس اقتصادی طور پر بھی اہم ہے جس کا عالمی جی ڈی پی میں 30 فیصد سے زیادہ کا حصہ ہے اور قوت خرید کی برابری کےلحاظ سے جی سیون گروپ کو بھی پیچھے چھوڑ رہا ہے۔
قازان میں برکس سربراہ اجلاس میں رکن ممالک نےبرکس بینک کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا تاکہ مقامی کرنسی کے ذریعے مالی اعانت کو بڑھایا جا سکے۔ یہ طریقہ پہلے ہی چین، روس، برازیل اور دیگر ممالک میں نافذ ہو چکا ہے اور اسے طویل عرصے سے بہت سے لوگوں کی طرف سے امریکی ڈالر کے متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو کہ خاص طور پر کمزور معیشتوں والے ترقی پذیر ممالک کو اپنے اثر میں رکھتا ہے۔متعدد مما لک امر یکی ڈالر کے متبادل کی تلاش میں ہیں کیونکہ ایک ہی ٹوکری میں تمام انڈے رکھنا دانشمندی نہیں ۔
