برازیل کے شہر ریوڈی جنیرو میں جی 20 کے 19 ویں اجلاس کے شرکا کا چینی صدر شی جن پھنگ کے ہمراہ گروپ فوٹو-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)مصر کے تھنک ٹینک گلوبل فورم فار فیوچر سٹڈیز کی سیکرٹری جنرل رانیہ ابوالخیر نے کہا ہے کہ برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں جی 20 رہنماؤں کا 19 واں سربراہ اجلاس "ایک منصفانہ دنیا اور پائیدار کرہ ارض کی تعمیر” کے عنوان سے اختتام پذیر ہوا جس میں جی 20 کے ارکان اور بعض دیگر ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔
اپنے مضمون میں انہوں نے کہا ہے کہ جی 20 آج کی دنیا میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ یہ عالمی جی ڈی پی کے 80 فیصد سے زائد حجم کا حامل ہے اور بین الاقوامی تجارت میں 75 فیصد حصہ ڈالنے کے علاوہ دنیا کی تقریباً 2 تہائی آبادی کی نمائندگی کرتا ہے۔
رانیہ ابوالخیر نے کہا کہ اپنے سیاسی اور معاشی وزن کے باوجود گروپ کو بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے، جس میں یوکرین کے بحران کے اثرات، اسرائیل- فلسطین اور اسرائیل-لبنان جیسے بڑھتے ہوئے علاقائی بحران شامل ہیں۔
رانیہ ابوالخیر نے کہا گزشتہ سال بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے سربراہ اجلاس میں افریقی یونین (اے یو) کی مکمل رکنیت حاصل کرنے کے بعد یہ جی 20 رہنماؤں کا پہلا اجلاس تھا۔ یہ رکنیت براعظم کے عالمی کردار کو اس کی صلاحیتوں کے مطابق مضبوط بنانے کے لئے سالوں کی مسلسل سفارتی کوششوں کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے تاکہ منصفانہ حکمرانی کے نظام کو فروغ دیا جا سکے۔
