ہیڈ لائن:
کھیتوں سے دسترخوان تک: برازیل کے سویابین کی چین تک رسائی
جھلکیاں:
برازیل سے 66 ہزار ٹن سویابین سے لدا بحری جہاز 16 نومبر کو ہیبے میں چھن ہوانگ ڈاؤ کی بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔یہ تجارت دونوں ملکوں کے درمیان وسیع معاشی و تجارتی تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔ آئیے اس حوالے سے یہ ویڈیو دیکھتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ برازیل سے بحری جہاز پر بھیجے گئے سویابین کے مختلف مناظر
2۔ ساؤنڈ بائٹ (چینی): گو باؤ ہوا، ڈپٹی جنرل منیجر، چھن ہوانگ ڈاؤ جن ہئے گرین اینڈ آئل انڈسٹری کوآپریشن لمیٹڈ
تفصیلی خبر:
برازیل سے 66 ہزار ٹن سویابین سے لدا بحری جہاز 16 نومبر کو ہیبے میں چھن ہوانگ ڈاؤ کی بندرگاہ پر پہنچ گیا۔ برازیل کی ریو گرینڈ بندرگاہ سے روانہ ہونے والے اس بحری جہاز کو چھن ہوانگ ڈاؤ کی بندرگاہ تک پہنچنے میں 49 دن لگے ہیں۔برازیل کے ساتھ چین کی تجارت گزشتہ برس کے مقابلے میں سال 2024 کے پہلے 10 ماہ میں 9.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ یہ تجارت دونوں ملکوں کے درمیان گہرے معاشی و تجارتی تعلقات کی عکاسی کرتی ہے۔
چین کے جنوبی شہر چھن ہوانگ ڈاؤ میں اناج اور تیل کی ایک کمپنی نے برازیل کے سویابین کی درآمد میں گزشتہ کئی برسوں کے دوران مسلسل اضافے کا مشاہدہ کیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (چینی): گو باؤ ہوا، ڈپٹی جنرل منیجر، چھن ہوانگ ڈاؤ جن ہئے گرین اینڈ آئل انڈسٹری کوآپریشن لمیٹڈ
” سال 2001 میں اپنی فیکٹری قائم کرنے کے بعد سے ہم پروٹین اور تیل کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لئےبرازیل کے سویابین کی پروسیسنگ کر رہے ہیں۔ حالیہ برسوں میں ہمارے ہاں برازیل کے سویابین کا استعمال تیزی سے بڑھا ہے۔ اس سال یہ اضافہ 12 لاکھ ٹن سالانہ سے 16 لاکھ ٹن سالانہ تک پہنچ گیا ہے۔ یہ 18 لاکھ ٹن تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو ہماری مجموعی سپلائی کا تقریباً80 فیصد بنتا ہے۔ برازیل کے سویابین کا بنیادی فائدہ یہ ہے کہ قیمت مساوی ہونے کے باوجود اس میں دوسروں کی نسبت پروٹین اور تیل کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اسی لئے اپنی ورکشاپس میں پروسیسنگ کے لئے یہ ہماری اولین ترجیح بن گیا ہے۔”
چھن ہوانگ ڈاؤ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link