چین کے شمال مغربی صوبے شانشی کے شہر شی آن میں ایک شخص بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے حوالے سے تھنک ٹینک شِنہوا انسٹی ٹیوٹ کی جاری کردہ رپورٹ کا مطالعہ کر رہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) دنیا کے بڑھتے ہوئے باہمی روابط اور گہری تقسیم کے دوران چین عالمی امن، سلامتی، نظم ونسق، مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
کمبوڈیا کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل کِن پھیا نے اپنے ایک تجزیہ میں کہا ہے کہ چین انسانیت کے لئے مشترکہ مستقبل کے ساتھ برادری کے قیام میں ایک لازمی عالمی کردار ادا کر رہا ہے۔
دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اقوام متحدہ کی مرکزیت کے تحت عالمی نظام، عالمی قانون اور اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد و اصولوں پر مبنی عالمی تعلقات کے بنیادی اصولوں کے تحفظ میں ثابت قدم رہی ہے۔
چین ہر طرح کے یکطرفہ رویوں کا مخالف ہےاور مخصوص اقوام کو نشانہ بنانے والے خصوصی گروپس اور اتحادوں کی تشکیل کے خلاف ہے۔
یہ ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا کا حامی ہے اور ہر محاذ پر کثیرجہتی امور میں پرعزم طور پر شریک رہا ہے۔
تجزیہ میں مز ید کہا گیا ہے کہ چین نے تقریباً تمام عالمی بین الحکومتی تنظیموں میں شمولیت اختیار کی ہے، 600 سے زائد بین الاقوامی کنونشنز اور ترامیم میں حصہ لیا ہے، 27 ہزار سے زیادہ دوطرفہ معاہدے کئے ہیں اور اپنی عالمی ذمہ داریوں کو نیک نیتی سے نبھارہا ہے۔
مزید براں چین کے تجویز کردہ اقدامات جیسا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی)، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو، اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو دنیا کی اقتصادی ترقی اور فروغ کے لئے ایک بڑی نعمت ہیں، جو عالمی امن، استحکام، خوشحالی، روابط اور ہم آہنگی کی تعمیر میں مضبوط تحریک فراہم کر رہے ہیں۔
