ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے (ایچ کے ایس اے آر) کے چیف ایگزیکٹو جان لی ایک تقریب سے خطاب کررہے ہیں-(شِنہوا)
ہانگ کانگ(شِنہوا) چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے (ایچ کے ایس اے آر) کے چیف ایگزیکٹو جان لی نے کہا ہے کہ "ریاستی رٹ کے خلاف سازش” کے مقدمے میں سزاؤں کے فیصلے سے عدالتی اعتماد ظاہر ہوتا ہے کہ ملزمان کی طرف سے سرزد کیا گیا جرم بہت سنگین تھا جنہیں سخت سزا دی جانی چاہئے۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کی ہائیکورٹ نے مغربی کولون مجسٹریٹس میں ہانگ کانگ میں "ریاستی رٹ کے خلاف سازش” کے مقدمے میں سزا سنانے کے لئے سماعت کی۔ اس جرم میں ملوث 45 افراد کو 50 ماہ سے لے کر 10 سال تک قید کی سزا سنائی گئی۔
چیف ایگزیکٹیو جان لی نے کہا کہ معاملے کی نوعیت سنگین ہے۔ مقدمے میں ملوث افراد نے جمہوریت اور آزادی کی آڑ میں ایچ کے ایس اے آر کے سیاسی نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔ ان کا مقصد حکومت کو مفلوج کرنا، معاشرے، معیشت اور لوگوں کے ذریعے معاش پر سنگین اثرات مرتب کرنا، سیاسی عدم استحکام، ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے میں آئینی بحران پیدا کرنا اور حکومتی امور میں رکاوٹ کا باعث بننا تھا۔
جان لی نے کہا کہ اس مقدمے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو کوئی بھی ریاستی رٹ کو نقصان پہنچائے گا اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالے گا اسے بالآخر قانون کے مطابق سزا دی جائے گی اور اسے برداشت نہیں کیا جائے گا، ہانگ کانگ ایک ایسی جگہ ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہے اور کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
