ہیڈ لائن:
آلو کی پیداوار بڑھانے کے لئے چین اور پیرو کے درمیان تعاون کی اہمیت
جھلکیاں:
پیرو، کو آلو کی پیداوار کے حوالے سے شہرت حاصل ہے جب کہ چین بھی آلو کی پیداوار کے حوالے سے دنیا کا ایک اہم ملک ہے۔یہ دونوں ممالک آلو کی افزائش کے حوالے سے دہائیوں سے دوطرفہ تعاون کر رہے ہیں۔ آئیے اس ویڈیو میں اس تعاون کے مفید نتائج کے بارے میں جاننے کی کو شش کرتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ پیرو کے مختلف مناظر
2۔ آلو کی فصلوں کے مختلف مناظر
3۔ ساؤنڈ بائٹ ( ہسپانوی): وکٹر اوتازو، زرعی ماہر،عالمی آلو پیدواری مرکز
4۔ آلو کی کاشت کے مختلف مناظر
تفصیلی خبر:
پیرو، آلو کی پیداوار کا گڑھ سمجھا جاتاہےاور چین آلو کی پیداوار کے حوالے سے دنیا کا ایک اہم ملک ہے۔آلو پر تحقیق اور اس کی افزائش کے حوالے سے دونوں ممالک دہائیوں سے دوطرفہ تعاون کر رہے ہیں۔ اس تعاون کے مفید نتائج سامنے آئے ہیں۔
پیرو، کے دارالحکومت لیما میں واقع عالمی آلو پیدواری مرکز، آلو کے بیجوں اور جنیاتی وسائل کا ایک وسیع ذخیرہ رکھتا ہے۔
اس سینٹرسے وابستہ زرعی ماہر وکٹر اوتازو نے چین کے چنگھائی صوبے کا دورہ کیا ہے۔ دورے کا مقصد چینی محققین کے ساتھ آلو کی افزائش اور اس کی فصل کے نقصانات کی روک تھام کے بارے میں بات چیت کرنا تھا۔
ساؤنڈ بائٹ ( ہسپانوی): وکٹر اوتازو، زرعی ماہر،عالمی آلو پیدواری مرکز
” اگرچہ پیرو، آلو کی پیداوار والے ممالک میں سے ایک ہے، لیکن حالیہ برسوں میں ہمیں کچھ مسائل اور چیلنجز کا سامنا بھی رہا ہے۔ ان مسائل میں ماحولیاتی تبدیلی، کیڑوں کے حملے شامل تھے۔ جب ہم مشکلات کا شکار تھے، چین نے ہماری مدد کی۔ چین نے ہمیں بہت سی نئی ٹیکنالوجیز فراہم کیں جن کو استعمال کر کے ہمارے کسان ان چیلنجز کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
پیرو، کے پاس فصلوں کے جینیاتی تنوع کے لحاظ سے بڑے مواقع موجود ہے۔ پیرو کے کسان اور صنعت کار چین کی زرعی ٹیکنالوجی اور مصنوعات کی پروسیسنگ میں مہارت سے استفادہ کر کے بہتر نتائج حاصل کر سکتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ چین اور پیرو کے درمیان مزید تعاون کے راستے کھلیں گے جن سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہوگا۔”
لیما سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link