چین، جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر گوانگ ژو میں چین کے پہلے مقامی طور پر ڈیزائن اور تعمیر کردہ گہرے سمندر میں ڈرلنگ کرنے والے جہاز مینگ شیانگ کو دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)
گوانگ ژو (شِنہوا) چین کے پہلے مقامی طور پر ڈیزائن اور تعمیر کردہ گہرے سمندر میں ڈرلنگ کرنے والے بحری جہاز مینگ شیانگ نے باضابطہ طور پر چینی جنوبی شہر گوانگ ژو میں کام شروع کردیا۔ یہ انسانی تا ریخ میں اس مقام تک پہنچنے کے حوالےسے پہلی اہم پیشرفت ہے۔
چینی زبان میں مینگ شیانگ کا معنی ’’خواب‘‘ ہے۔ چین کے اس سب سے بڑے سائنسی تحقیقی جہاز کی لمبائی 179.8 میٹر اور چوڑائی 32.8 میٹر ہے جبکہ یہ 42 ہزار 600 ٹن وزن منتقل کر سکتا ہے۔
یہ خودکار صلاحیت کے تحت 120 دن تک سفر کرسکتا ہے جس کی حد 15 ہزار ناٹیکل میل ہے جبکہ اس پر 180 افراد کی گنجائش ہے۔
چائنہ ارضیاتی سروے کے ماتحت گوانگ ژو بحری ارضیاتی سروے کے ڈائریکٹر شو ژینگ چھیانگ کا کہنا ہے کہ زمین کی گہرائی سے حاصل کردہ نمونے عالمی سائنس دانوں کو پلیٹ ٹیکٹونکس، سمندری تہہ کے ارتقاء، سمندری قدیم ماحولیات اور زندگی کے ارتقاء کا مطالعہ کرنے کے لیے شواہد مہیا کریں گے۔ اس سے سمندروں کو بہتر طور پر سمجھنے، تحفظ اور استعمال کرنے میں مدد ملے گی۔
مینگ شیانگ کے چیف ڈیزائنر ژانگ ہائی بن کے مطابق یہ دنیا کا پہلا جہاز ہے جو گہرے سمندر میں سائنسی ڈرلنگ، تیل و گیس کی تلاش اور قدرتی گیس ہائیڈریٹ کی تحقیقات اور آزمائشی طور پر اسے نکالنے جیسے افعال انجام دے سکتا ہے۔ سمندری آزمائش کے 2 ادوار کے بعد اس کی اہم کارکردگی ڈیزائن کے مقابلے میں کہیں زیادہ تھی۔
