پیرو کے شہر لیما میں ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون تنظیم کے 2024 کے اجلاس کے موقع پر بین الاقوامی میڈیا سنٹر کا اندرونی منظر-(شِنہوا)
بنکاک(شِنہوا)تھائی لینڈ کے ایوان تجارت اور تجارتی بورڈ کے نائب چیئرمین قاسم سیت پاتھومسک نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر دوسری سب سے بڑی معیشت کی حیثیت سے چین نے ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون (ایپیک) کے رکن ممالک کی معیشتوں، پائیدار ترقی اور مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایپیک کاروباری مشاورتی کونسل کے رکن قاسم سیت پاتھومسک نے شِنہوا کو حالیہ خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ ایک مشکل عالمی منظر نامے سے گزرتے ہوئے چین اپنے علاقائی ترقی کے اہداف کے لئے پرعزم ہے، جس میں پائیدار ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹل ترقی کو مربوط کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
قاسم سیت نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں سے لے کر قابل تجدید توانائی کے حل تک چین کی پیداوار اور برآمد کی صلاحیت نے ٹیکنالوجی تک کم لاگت رسائی کو ممکن بنایا ہے۔
قاسم سیت نے مشترکہ مستقبل کے حامل ایشیا بحر الکاہل معاشرے کے لئے چین کے وژن کی تعریف کی اور اے پی ای سی کی 21 رکن معیشتوں کے مابین گہرے تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
پیرو کی میزبانی میں ہونے والے 2024 کے سربراہی اجلاس کے تناظر میں قاسم سیت نے گزشتہ برسوں میں متعارف کرائے گئے جامع اور پائیدار موضوعات کے تسلسل کے بارے میں امید کا اظہار کیا اور خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی، ڈیجیٹل ارتقا اور پائیدار زراعت جیسے شعبوں سمیت طویل مدتی تعاون پر از سر نو توجہ دینے پر زور دیا۔
