تھائی لینڈ کے شہر چھائی یاپھم میں چین کے گولڈ ونڈ ٹربائن کا فضائی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)کاسی کورن بینک کے سینئر نائب صدر اور تھائی لینڈ میں کاروباری ترقی کے ماہر چوئی کن چھونگ نے کہا ہے کہ دنیا کو بے تحاشا چیلنجز اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے کیونکہ مغربی معاشی طاقتیں منصفانہ مسابقت کی قیمت پر اپنے مفادات کو فائدہ پہنچانے کے لئے تحفظ پسندی اور تجارتی رکاوٹوں کا استعمال کر رہی ہیں۔
اپنے مضمون میں انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ایپیک اقتصادی رہنماؤں کا 31 واں اجلاس جلد ہی پیرو کے شہر لیما میں شروع ہونے والا ہے اور ہمیں ایپیک کے تین ستونوں یعنی تجارت اور آزادانہ سرمایہ کاری، کاروباری سہولت کاری اور اقتصادی و تکنیکی تعاون کو فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پختہ یقین ہے کہ کثیرجہتی اور آزاد تجارت کامیاب اور پائیدار عالمی اقتصادی ترقی کے لئے مستقبل کی سمتیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واضح وجوہات کی بنا پر مستقبل کی معیشت کی روشن جگہ ایشیا بحرالکاہل میں ہوگی۔
چوئی کن چھونگ نے کہا کہ چین اپنی ٹھوس اور موثر پیداواری صلاحیتوں، لچکدار اور وسیع گھریلو منڈیوں اور چینی عوام کے مسابقتی اور اختراعی ذہنوں کی بدولت دہائیوں سے عالمی اقتصادی ذریعہ رہا ہے، جس نے عالمی صنعتی اور ترسیلی نظام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ دنیا کو بڑھتے ہوئے معاشی چیلنجز کاسامنا ہے اس لئے ایپیک کو کثیرجہتی اور تعاون پر توجہ مرکوز کرناہوگی۔
انہوں نے کہا کہ باہمی مفید شراکت داریوں کو مضبوط بنانے اور کثیرجہتی عزم کو برقرار رکھتے ہوئے ایپیک کے ارکان نہ صرف ایشیا بحرالکاہل بلکہ مجموعی طور پر عالمی معیشت کے لئے پائیدار ترقی، استحکام اور خوشحالی کی راہ ہموار کرسکتے ہیں۔
