منگل, جولائی 29, 2025
شِنہوا پاکستان سروسچینی کمپنی کی جانب سے جنگ سے متاثرہ عراق میں سکولوں کی...

چینی کمپنی کی جانب سے جنگ سے متاثرہ عراق میں سکولوں کی تعمیر

ہیڈلائن:

چینی کمپنی کی جانب سے جنگ سے متاثرہ عراق میں سکولوں کی تعمیر

جھلکیاں:

عراق نے اسکولوں میں بچوں کے داخلے کے بحران سے نمٹنے کے لیے 8 ہزار نئے اسکول بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔چینی کمپنی پاور کنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنا (پاور چائنا)10 صوبوں میں 697 سکولوں کی تعمیر کر رہی ہے۔

شاٹ لسٹ:

1-جنگ سے متاثرہ سکولوں کے مناظر

2- چینی تعمیراتی کمپنی پاور چائنا کے تعمیر کردہ نئے سکولوں کے مناظر

3-ساؤنڈ بائٹ1(چینی):لی چھوان سونگ، پروجیکٹ منیجر، پاورچائنا،عراق ماڈل اسکولز منصوبہ، صوبہ ال مثنا

4- ساؤنڈ بائٹ2(چینی):گاوٴ  یا ڈونگ، نائب جنرل منیجر، اوورسیز بزنس ڈویژن، پاورچائنا ہو بےانجنیئرنگ کمپنی لمیٹڈ

تفصیلی خبر:

عراق میں جنگ اور تنازعات نے کئی سالوں میں مقامی تعلیمی اور بنیادی سہولیات کے نظام  کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔سکولوں میں مقامی بچوں کے داخلے کے بحران سے نمٹنے کے لیے عراقی حکومت نے 2030 تک 8 ہزار نئے اسکول بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں ایک ہزار اسکولوں کی تعمیر شامل ہے۔چین کی تعمیراتی کمپنی پاور کنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنا (پاور چائنا)10 صوبوں میں 679 سکولوں کی تعمیر کر رہی ہے۔پاور چائنا نےصوبہ المثنیٰ میں اب تک 53 اسکولوں کی تعمیر مکمل کر لی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ1 (چینی): لی چھوان سونگ، پروجیکٹ منیجر، پاورچائنا،عراق ماڈل اسکولز منصوبہ، صوبہ المثنیٰ

"اس وقت ہم نے صوبہ المثنیٰ میں 53 اسکولوں کی تعمیر مکمل کر لی ہے، جہاں 50 ہزار سے زائد طلباء تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔

مقامی لوگ ان جدید اور اعلیٰ معیار کے اسکولوں کو ‘چینی اسکولز’ کے نام سے پکارتے ہیں۔”

ساؤنڈ بائٹ  2 (چینی):گاوٴ  یا ڈونگ، نائب جنرل منیجر، اوورسیز بزنس ڈویژن، پاورچائنا ہو بےانجنیئرنگ کمپنی لمیٹڈ

عراق نے کئی سالوں تک جنگ کی تباہ کاریوں کا سامنا کیا ہے۔ یہاں بجلی کے وسائل کی کمی اور بنیادی سہولیات کا نظام انتہائی بری حالت میں ہے۔

ہم یہاں ترقی کی اشد ضرورت کے حوالے سے  عراقی عوام کی خواہش کو محسوس کرسکتے ہیں۔جنگ کے بعد بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت پاورچائنا  نے    بحالی کے عمل  میں فعال کردار ادا کیا ہے۔جیسا کہ ایک چینی کہاوت ہے، ‘درخت اگانے میں دس سال لگتے ہیں، لیکن لوگوں کو پالنے میں سو سال لگتے ہیں۔’ ماڈل اسکولز منصوبے کے ذریعےہم مقامی تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور خطے میں صلاحیتوں کی ترقی میں چینی کردار کی امید رکھتے ہیں۔”

المثنیٰ، عراق سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!