زیمبیا کے صدر ہاکائندے ہیچی لیما (درمیان) لوساکا میں کان کنی اور سرمایہ کاری کانفرنس میں شریک ہیں- (شِنہوا)
لوساکا(شِنہوا)زیمبیا میں کان کنی کے شعبے میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں نے ایک تنظیم قائم کردی ہے جس کا مقصد جنوبی افریقی ملک میں کان کنی کے شعبے میں کمپنیوں کی استعداد کار بڑھانا ہے۔
چائنیز مائننگ انٹرپرائزز ایسوسی ایشن آف زیمبیا (سی ایم ای اے زیڈ) کا قیام باضابطہ طور پر ایک تقریب میں عمل میں آیا جس میں زیمبیا میں چین کے سفیر ہان جِنگ اور زیمبین حکومت کے سینئر حکام کے علاوہ چینی کان کن کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
چنی سفیر نے اپنے کلمات میں ایسوسی ایشن کے قیام اور چین-زیمبیا تعلقات میں کردار ادا کرنے پر کمپنیوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کا قیام کان کنی کے شعبے میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک سنگ میل ہے جن کا آغاز 1998 میں ہوا جب چینی کمپنیوں نے چھم بشی میں تانبے کی کان میں سرمایہ کاری کی تھی۔
چینی سفیر کے مطابق زیمبیا میں چینی مالی معاونت سے چلنے والی 20 سے زائد کمپنیاں موجود ہیں جن کی کل سرمایہ کاری 3.5 ارب امریکی ڈالر سے زائد ہے۔
ایسوسی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق رکن کمپنیوں نے 2023 میں 26 کروڑ ڈالر سے زائد ٹیکس ادا کیا۔ اس وقت ان کمپنیوں میں 15 ہزار سے زائد مقامی افراد ملازم ہیں۔
زیمبیا کے وزیر کان کنی اور معدنیات پال کابسوے نے کہا کہ ایسوسی ایشن کا قیام معدنیات کی تلاش اور کان کنی کے حقوق کے حصول میں پیشرفت کے حوالے سے تعاون کے فروغ کا ایک اور سنگ میل ہے۔
کابسوے نے کہا کہ ایسوسی ایشن کا قیام کان کنی کے شعبے میں مصنوعات کی تیاری تیز کرنے کی چینی کوششوں کی ایک بہترین مثال ہے۔
