پیر, جولائی 28, 2025
تازہ ترینچین کا عظیم می کونگ ذیلی خطہ میں تعاون کے فروغ پر...

چین کا عظیم می کونگ ذیلی خطہ میں تعاون کے فروغ پر زور

چین کے صوبے یوننان کے شہر کونمنگ میں 8 ویں عظیم می کونگ ذیلی خطہ (جی ایم ایس) سربراہ اجلاس کے موقع پر چینی وزیراعظم لی چھیانگ کا کمبوڈیا، لاؤس، میانمار، تھائی لینڈ، ویتنام کے رہنماؤں اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر کے ہمراہ گروپ فوٹو- (شِنہوا)

کونمنگ(شِنہوا)چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے 8 ویں عظیم می کونگ ذیلی خطہ(جی ایم ایس) سربراہ اجلاس میں شرکت کی۔ لی چھیانگ نے جی ایم ایس کے 6 رکن ملکوں پر زور دیا کہ وہ اس تنظیم کے قیام کے بعد سے 3 دہائیوں پر محیط مفید شراکت داری کے بعد تعاون کو بہتر بنائیں۔

6  سے 7 نومبر تک چین کے جنوب مغربی صوبے یوننان کے دارالحکومت کونمنگ میں ہونے والے سربراہ اجلاس میں چین، کمبوڈیا، لاؤس، میانمار، تھائی لینڈ اور ویتنام کے رہنما شریک ہوئے۔

رکن  ملکوں نے 1992 میں جی ایم ایس پروگرام کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد علاقائی بنیادی شہری سہولیات بہتر بنانا اور تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کو فروغ دینا تھا۔

لی چھیانگ نے کہا کہ جی ایم ایس تیزی سے چین اور می کونگ ممالک کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال اور ترقی کو فروغ دینے کا ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے۔

چینی وزیراعظم نے کہا کہ ایسے وقت میں جب دنیا ہنگامہ خیزی اور تبدیلی کے دور سے گزر رہی ہے، چین اور می کونگ ممالک کو چاہئے کہ وہ مل کر کام کریں، اقتصادی تکمیل پر پوری توجہ دیں اور مختلف شعبوں میں عملی تعاون مضبوط بنائیں۔

لی چھیانگ نے جی ایم ایس کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ زیادہ موثر اور متحرک سپر منڈی کے قیام کے لئے اعلیٰ سطح اور بڑے پیمانے پر وسعت کو فروغ دیں۔

لی چھیانگ نے تجویز دی کہ رکن ملک اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر اور علاقائی جامع اقتصادی تعاون کا بہتر طور پر نفاذ کریں۔ چین-آسیان آزادانہ تجارتی علاقے کے تیسرے توسیع شدہ معاہدے پر دستخط کے عمل میں تیزی لائیں۔

چینی وزیراعظم نے اعلان کیا کہ چین نے می کونگ کے 5 ملکوں کو’’لین کانگ۔ می کونگ ویزے‘‘ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہر کاروباری افراد کو 5 سال کے لئے ایک سے زائد بار داخلے کے حامل ویزے جاری کئے جائیں گے۔

غیر ملکی مندوبین نے جی ایم ایس معاشی تعاون میں چین کے اہم کردار کو سراہتے ہوئے رکن ملکوں کی ترقیاتی حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!