ہیڈ لائن:
ڈچ تارک وطن کی بیجنگ کے تاریخی مقامات سے گہری وابستگی
جھلکیاں:
ٹوم والٹرز ایک ڈچ تارک وطن ہے ۔ وہ ایک عرصہ سے اپنی فیملی کے ہمراہ بیجنگ میں رہائش پذیر ہے۔ یہاں صدیوں سے موجود تاریخی مقامات نے اسے بےحد متاثر کیا۔ ان مقامات میں بادشاہوں کے محلات، حکومتی نظام، عوامی عمارتوں اور شہری منصوبہ بندی کی بھرپور عکاسی ہوتی ہے۔ دراصل یہ جگہ صدیوں پر محیط چین کی تاریخ، تہذیب اور روایات سے تعلق رکھی ہے۔ ٹوم والٹرز کو یہ سب کچھ اس قدر پسند آیا کہ وہ یہیں کا ہوکر رہ گیا۔ آئیے اس کی تفصیل جانتے ہیں اسی کی کی زبانی اس ویڈیو میں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ بیجنگ کے تاریخی مقامات کے مختلف مناظر
2۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ٹوم والٹرز، بیجنگ میں رہائش پذیر ڈچ تارک وطن
تفصیلی خبر:
ٹام والٹرز 20 سال سے زیادہ عرصہ سے بیجنگ میں رہ رہے ہیں۔ بیجنگ کے تاریخی مقامات سے والٹر کی گہری وابستگی ہے۔ تاریخی مقامات کے اس مجموعے کو یونیسکو نے حال ہی میں تاریخی مقامات کی عالمی فہرست میں شامل کیا ہے۔ ان تاریخی مقامات کے نگران کے طور پر ٹام والٹرز اسے محض ایک جغرافیائی خصوصیت سے بڑھ کر دیکھتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ چین کے فلسفہ، ثقافت اور ماحولیاتی منصوبہ بندی کا ایک جیتی جاگتی تصویر ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ٹوم والٹرز، بیجنگ میں رہائش پذیر ڈچ تارک وطن
"یہ تاریخی مقامات 20 سال سے زائد عرصہ سے ہماری زندگی کا حصہ ہیں اور اسی وجہ سے میں بیجنگ میں رہ کر بہت خوش ہوں۔ بیجنگ اس عرصے میں یہاں بہت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں لیکن میں پھر بھی یہاں ہی رہنا پسند کرتا ہوں۔
جیسا کہ چین آنے والے بہت سے غیر ملکیوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ جب آپ بیجنگ آتے ہیں، تو آپ یہاں کی روایتی تنگ گلی (جسے ہٹونگ کہا جاتا ہے) سے ضرور گزریں گے۔ جب میں اپنی بیوی کے ہمراہ ایسی ہی ایک گلی سے گزرا تو ہمیں اسی وقت اس گلی سے محبت ہو گئی تھی۔ ہم بیجنگ کا تاریخی ورثہ سمجھے جانے والے مقامات کے بہت قریب رہتے ہیں۔ ہماری روزمرہ زندگی کی سرگرمیاں ان تاریخی مقامات سے جڑی ہوئی ہیں۔ یوں سمجھئے کہ یہ یقینی طور پر ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن گیا ہے۔ ہم خود یہاں رہے اور ہمارے بچے بھی یہیں پر سکول جاتے تھے۔
میرے ایک بیٹے نے بیلے رقص سیکھا تھا۔ میں اسے ہفتے میں ایک بار ضرور اپنی سائیکل پر بٹھا کر لے جایا کرتاتھا۔ ہم چین کے اس تہذیبی ورثےکے ساتھ جنوب کی طرف تیا چیاؤ تھیٹر تک سائیکل پر جاتے تھے۔ یہ تاریخی مقام ہماری سرگرمیوں کا مرکز تھا۔
میرا پس منظر ماحولیاتی منصوبہ ساز اور تعمیر و آرائش کے فن کے ماہر کا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بیجنگ کے تاریخی مقامات کسی حد تک چینی فلسفے کے عکاس ہیں۔ یہ فلسفہ فطری مناظر اور ماحول کی دیکھ بھال پر زور دیتا ہے۔
اس تاریخی مقام کو یونیسکو کی فہرست میں شامل کرنے کے کی تقریب میں، مجھےبھی مدعو کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ انہیں معلوم ہو گیا تھا کہ اس تاریخی مقام کے قریب ایک غیر ملکی بھی رہ رہا ہے۔
میں تاریخی عمارتوں کے اس مجموعے کا نگران ہوں۔ یہ واقعی ایک بڑا اعزاز ہے۔ یہاں کے سفیر کے طور پر میں اس کے بارے میں بہتر بتا سکتا ہوں۔ میں باہر کی دنیا میں ان عمارتوں سے متعلق آگاہی دینے والا شخص ہوں۔ وہ شخص جو دوسرے ممالک سے چین آنے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ جب آپ بیجنگ میں ہیں تو ان تاریخی مقامات پر ضرور جائیں۔ آپ کو ان تاریخی عمارتوں کے بارے میں حیران کن معلومات ملیں گی۔ یہاں آپ کو صرف شہر کی منصوبہ بندی یا بیجنگ کی نئی ترقی سےمتعلق پڑھنے کو نہیں ملے گا بلکہ آپ ہزاروں سال پرانی چینی تہذیب کے بارے میں بھی جانیں گے۔ میرے خیال میں یہی وہ پیغام ہے جو میں دنیا بھر میں پھیلانے میں مدد کروں گا۔”
بیجنگ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link