اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسچین کی شہری ترقی ایک مضبوط ماڈل ہے: بنگلہ دیشی محقق کی...

چین کی شہری ترقی ایک مضبوط ماڈل ہے: بنگلہ دیشی محقق کی رائے

ہیڈ لائن:

چین کی شہری ترقی ایک مضبوط ماڈل ہے: بنگلہ دیشی محقق کی رائے

جھلکیاں:

چین شہری ترقی کے ایک پائیدار ماڈل پر کام کر رہا ہے۔ ماحولیاتی تقاضوں سے ہم آہنگ اس منصوبہ بندی کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ بنگلہ دیش کی جہانگیرنگر یونیورسٹی کے پروفیسر اختر محمود اس بارے میں کیا کہتے ہیں ۔ آئیے اس ویڈیو میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ چین کے مختلف مناظر

2۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): اختر محمود، پروفیسر، شعبہ شہری و علاقائی منصوبہ بندی، جہانگیرنگر یونیورسٹی، بنگلہ دیش

تفصیلی خبر:

ڈھاکہ سے تعلق رکھنے والے ایک محقق نے کہا ہے کہ چین نےشہری ترقی کے حوالے سے ایک مضبوط ماڈل پیش کیا ہے۔ یہ ماڈل بنگلہ دیش جیسے دیگر ترقی پذیر ممالک کے لئے سیکھنے کے قابل ہے۔

ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): اختر محمود، پروفیسر، شعبہ شہری و علاقائی منصوبہ بندی، جہانگیرنگر یونیورسٹی، بنگلہ دیش

"میں نے چین کے چند شہروں کا دورہ کیا ہے۔ مثال کے طور پر میں بیجنگ، چھونگ چھنگ، کونمنگ گیا ہوں۔ میں نے دیکھا ہے کہ چین کی حکومت نے شہری ترقی کے لیے ایک پائیدار ماڈل اپنایا ہے۔ انہوں نے بہت ساری سہولیات اور رہائشی منصوبوں کو ترقی دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چین نے اقتصادی ترقی کو بھی اہمیت دی ہے۔ چین کے شہر بہت ساری دوسری خصوصیات بھی رکھتے ہیں۔ مثلاً ماحولیاتی شہر جن کی تعمیر بارش کے پانی کو مؤثر طریقے سے جذب کرنے کے منصوبہ کے تحت کی گئی ہے۔ اس حکمت عملی کو دنیا کے دیگر حصوں میں بہت سراہا جا رہا ہے۔

ماحولیاتی شہر وہ ہیں جہاں چین نے ماحول دوست انداز میں عمارتیں بنائیں اور توانائی کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایاہے۔ اسے بہت سراہا گیا۔ دوسری طرف یہاں شہروں کو  سیلاب سے بچانے کے طریقہ کار سے متعلق بھی  آگاہی ملتی ہے۔ سیلابوں سے محفوظ شہر کے اس ماڈل پر برصغیر اور بنگلہ دیش کے استوائی شہروں میں بھی کام کیا جا سکتا ہے۔ شہری منصوبہ بندی کا چینی ماڈل شہروں میں سیلاب کو کم کرنے میں بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔”

ڈھاکہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!