چین، پی ایچ ڈی کی 26 سالہ طالبہ ژاؤ لویوآن مشرقی صوبے انہوئی کے شہر ہیفے کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنہ (یو ایس ٹی سی) کی لیبارٹری میں روبوٹک کیمسٹ "لیوک” کا تعارف کرارہی ہے۔(شِنہوا)
ہیفے (شِنہوا) چین میں 10 پی ایچ ڈی طلبا کی کمپیوٹنگ اور فعالیت کے مساوی صلاحیت کا حامل لیب معاون متعارف کر وایا گیا ہے جو مریخ جیسے انتہائی نامواقف ماحول میں بھی کام کر نے کی اہلیت کا حامل ہے۔
یہ تصور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنہ (یو ایس ٹی سی) میں حقیقت کا روپ دھار چکا ہے جہاں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے روبوٹ کیمیادان تیار کرلیا ہے جسے انہوں نے "لیوک” کا نام دیا ہے۔
ایک ہموار سفید فریم، 2 روبوٹک بازو اور بصری نظام، مصنوعی ذہانت کمپیوٹنگ پلیٹ فارم اور انسان۔مشین تعامل سافٹ ویئر جیسے جدید آلات کے ذریعے تیار کردہ لیوک آزادانہ طور پر تجربات کرنے ، مفروضوں کی جانچ کرتے ہوئے مائع کو انڈیلنے اور اجزاء کو پیسنے جیسے نازک کام بھی کرسکتا ہے۔
انسانوں کی نسبت لیوک بغیر آرام تجربات کرسکتا ہے جبکہ اس کی کام میں درستگی 0.1 ملی میٹر تک ہے۔
اس منصوبے پر 3 برس سے زائد عرصے سے کام کرنے والی 26 سالہ پی ایچ ڈی طالبہ ژاؤ لویوآن کا کہنا ہے کہ سب سے قابل ذکر بات لیوک کے سیکھنے اور تجزیہ کرنے کی صلاحیت ہے۔ یہ 2 ہفتے میں 50 ہزار تعلیمی مقالوں سے آگاہی کرسکتا ہے اور 6 ہفتے میں 37 لاکھ 60 ہزار سے زائد تجرباتی فارمولوں کی تصدیق کرسکتا ہے۔
یو ایس ٹی سی کے ماتحت اسکول آف کیمسٹری اینڈ میٹریل سائنس کے پروفیسر جیانگ جون کا کہنا ہے کہ روبوٹ سائنس دانوں کے لیے مئو ثر آلات بن رہے ہیں۔ انہیں ایک سائنسی مسئلہ دیں وہ تجربات کی منصوبہ بندی کرکے انہیں عمدہ کارکردگی اور درستگی سے مکمل کرکے بہترین حل پیش کرسکتے ہیں۔
