غزہ کے شہریوں نے کہا ہے کہ ہم بے گھر ہوئے، مارے گئے، ہمارے لیے کچھ بھی نہیں بچا، ہم امن چاہتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم کروایں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جبالیہ سے بے گھر ہونے والے ممدوح الجدبہ نے کہا کہ
مجھے امید ہے کہ ٹرمپ کوئی حل ڈھونڈ نکالیں گے، جنگ کو ختم کرنے اور ہمیں بچانے کے لیے ٹرمپ جیسے مضبوط شخص کی ضرورت ہے۔
60 سالہ معمر شخص نے مزید بتایا کہ میں تین بار بے گھر ہوا، میرا گھر تباہ ہو گیا، میرے بچے بے گھر ہیں، کچھ نہیں بچا، غزہ ختم ہو گیا ہے۔غزہ شہر کے مشرق میں الشاف علاقے سے تعلق رکھنے والی ام احمد حرب بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے توقع کر رہی ہیں کہ وہ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے اور مسائل حل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ انشااللہ جنگ ہماری خاطر نہیں بلکہ ہمارے چھوٹے بچوں کی خاطر ختم ہوگی جو معصوم ہیں، وہ شہید ہوئے اور بھوک سے مر رہے ہیں۔ رام اللہ شہر میں ایک 60 سالہ شخص سمیر ابو جندی نے کہا کہ ٹرمپ کچھ فیصلوں پر ڈٹے ہوئے ہیں لیکن یہ فیصلے فلسطینی کاز کو پورا کرنے سے زیادہ سیاسی طور پر اسرائیل کے مفادات کو پورا کر سکتے ہیں۔
ایک اور شہری ابو محمد نے کہا کہ ان کے پاس اس بات پر یقین کرنے کی کوئی وجہ نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت فلسطینیوں کے حق میں ہوگی، مزید تباہی کے سوا کچھ نہیں بدلے گا۔ غزہ شہر سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ ابراہیم عالیان نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ امن آئے گا اور ٹرمپ جنگ ختم کر دیں گے کیونکہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم میں کہا تھا کہ وہ امن چاہتے ہیں اور غزہ اور مشرق وسطی پر جنگیں روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
