مصر، نیو قاہرہ میں ہونے والے عالمی اربن فورم کے 12 ویں اجلاس کے موقع پر ایک سیمینار کا منظر۔(شِنہوا)
قاہرہ(شِنہوا)مصر میں عالمی اربن فورم کے 12 ویں اجلاس (ڈبلیو یو ایف 12) کے شرکاء نے ماحول دوست شہروں کے فروغ کے لئے چین کے تجربے پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔
شہری جنگلات کے افسر اور اقوام متحدہ کے خوراک و زراعت کے ادارے کے فوریسٹری ڈویژن کے گرین سٹیز انیشی ایٹوز کے کوآرڈینیٹر سائمن بوریلی نے کہا کہ شہروں میں فطرت کا تصور پروان چڑھانے پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے چین کے ماحول دوست اقدامات قابل غور ہیں۔
سائمن بوریلی نے کہا کہ محض قطار در قطار درخت لگانے اور شجر کاری کے بجائے قدرتی ماحولیاتی نظام پر توجہ دینا شہروں کو موسمیاتی تبدیلی سے نبرد آزما ہونے کے قابل بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ چین مزید جامع نکتہ نظر کے ساتھ پارکوں کے حامل شہر تعمیر کرنے پر کام کر رہا ہے۔
کوآرڈینیٹر نے چین کی شہری طرز زندگی بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے تجربے سے افریقہ مستفید ہوسکتا ہےجو سب سے زیادہ ترقی پذیر ممالک پر مشتمل ہے۔
چین کی اربن پلاننگ سوسائٹی کے سیکرٹری جنرل شی نان نے کہا ہم پائیدار ترقی کے حوالے سے اپنے تجربات اور سبق کے تبادلے کی کوشش کر رہے ہیں۔
شی نان نے کہا کہ شہر صرف لوگوں کے لئے آبادی کا مقام نہیں بلکہ جانوروں، جنگلات، درختوں اور سبزہ زاروں کی بھی آماجگاہ ہے۔
مصر کی شہری ترقی سے متعلق شی نان نے کہا وہ مصر کی عظیم تہذیب سے انتہائی متاثر ہوئے ہیں جس نے ملک کی شہری ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
شی نان نے کہا کہ چین اور مصر کے درمیان تعاون کے وسیع مواقع ہیں۔ دونوں ملکوں کو اپنی قدیم تہذیب پر فخر ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی آباد کاری کے پروگرام اور مصری حکومت کے اشتراک سے ہونے والا ڈبلیو یو ایف 12 پیر کو شروع ہوا جو جمعہ تک جاری رہے گا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link