بیجنگ(شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول کی بنیاد پر پالاؤ سمیت ان ملکوں کے ساتھ اپنے تعلقات کا نیا باب کھولنا چاہتا ہے جنہوں نے سفارتی تعلقات قائم نہیں کئے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے معمول کی پریس بریفنگ میں پالاؤ کے صدر کی جانب سے چین سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے زور دیا کہ ایک چین کے اصول پر عمل کا رجحان رک نہیں سکتا۔
اطلاعات کے مطابق پالاؤ کے موجودہ صدر اور عام انتخاب کے امیدوار سرانگیل وہپس نے دعویٰ کیا کہ چین نے دباؤ بڑھاتے ہوئے انہیں تائیوان کے ساتھ "سفارتی تعلقات” منقطع کرنے کو کہا ہے۔ ایک اور امیدوار ٹومی ایسانگ ریمنگیساؤ جونیئر نے ان کو چین نواز قرار دینے والے تجزیے اور تبصرے مسترد کئے۔
ماؤ نے کہا کہ دنیا بھر کے 183 ممالک نے پہلے ہی ایک چین کے اصول کی بنیاد پر چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر رکھے ہیں۔ ایک چین کے اصول کا جاری تاریخی رجحان رک نہیں سکتا۔
ماؤ نے کہا کہ پالاؤ سمیت دنیا کے بہت محدود تعداد کے ملکوں نے تائیوان خطے کے ساتھ نام نہاد ’’سفارتی تعلقات‘‘ قائم کر رکھے ہیں۔ اس طرح کا اقدام نہ صرف ان ملکوں اور اس کے عوام کے مفادات اور اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی قرارداد 2758 کے خلاف ہے بلکہ چین کی خودمختاری کی بھی خلاف ورزی ہے جسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین ان ملکوں پر زور دیتا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، تاریخ کی درست سمت کھڑے ہوں اور درست فیصلے کریں جو حقیقی معنوں میں ان کے بنیادی اور دیرپا مفادات کو بروقت پورا کریں۔
