اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسگلوبل لنک | قدیم تجارتی مرکز سے جدید شاہکار تک کا سفر،...

گلوبل لنک | قدیم تجارتی مرکز سے جدید شاہکار تک کا سفر، دُن ہوانگ کی بحالی

ہیڈ لائن: گلوبل لنک | قدیم تجارتی مرکز سے جدید شاہکار تک کا سفر، دُن ہوانگ کی بحالی

جھلکیاں:

دُن ہوانگ قدیم سلک روڈ پر ایک اہم پڑاؤ تھا، یہاں کی منفرد ثقافت کی بہترین نمائندگی موگاؤ غاروں سے ہوتی ہے۔یہ علاقہ دنیا بھر سے تاریخ اور ثقافت میں دلچسپی رکھنے والے سیاحوں اوردانشوروں کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔

شاٹ لسٹ:

1- دُن ہوانگ کے مناظر

2- ساونڈ بائٹ 1 (انگریزی) نیل شمیڈ، محقق، دُن ہوانگ اکیڈمی

3- ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی) کیریل سولونن، پروفیسر، رین من یونیورسٹی ،چین

تفصیلی خبر:

صحرائے تکلامکان  کے کنارے نخلستان میں واقع دُن ہوانگ، قدیم  شاہراہ ریشم پر ایک اہم پڑاؤ تھا۔یہ علاقہ مشرق اور مغرب کو  تجارت کے ذریعے جوڑنے کا کردار ادا کرتا تھا۔

دُن ہوانگ کی منفرد ثقافت کی بہترین نمائندگی موگاؤ غاروں سے ہوتی ہے،موگاوٴ غاریں، یونیسکو کے عالمی ورثےمیں شامل ہیں۔

چوتھی صدی سے وابستہ اس مقام پر 735 غاریں ہیں جو ایک چٹان میں کھودی گئی ہیں، یہاں فی الحال 2ہزار سے زائد رنگین مجسمے اور 45 ہزار مربع میٹر دیوار پر نقش و نگار موجود ہیں۔

دُن ہوانگ دنیا بھر سے تاریخی اہمیت جاننے اور جدید ثقافتی بحالی کے مشاہدہ میں دلچسپی رکھنے والے سیاحوں اور دانشوروں کو اپنی طرف راغب کر رہا ہے۔

1987 میں امریکی محقق نیل شمیڈ کو دُن ہوانگ کے دورےکے موقع پر موگاؤ غاروں سے خاص لگاؤ ہوگیا تھا۔نیل شمیڈ کی اس علاقے سے دلی وابستگی 2018 میں دُن ہوانگ اکیڈمی میں شمولیت سے  نکتہ عروج پر پہنچ گئی۔ اب وہ  دُن ہوانگ کی اہمیت کو عالمی سطح پر فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ساونڈ بائٹ 1 (انگریزی) نیل شمیڈ، محقق، دُن ہوانگ اکیڈمی

"دُن ہوانگ میں ایک ہزار سال کے دوران بہت سی  ثقافتیں اکٹھی ہوئیں، ہم دیکھتے ہیں کہ غاروں میں ان تمام ثقافتوں کی ہم آہنگی موجود ہے۔

یہاں ایک ہی غار کی دیوار پر یہ تمام ثقافتیں دکھائی گئی ہیں۔ یہاں ایک قسم کی ہم آہنگی ہے اور ان  ثقافتوں کے  ملاپ سے باہمی اختلاف کا کوئی  نقطہ نظر واضح نہیں ہوتا ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی) کیریل سولونن، پروفیسر، رین من یونیورسٹی،چین

"یہ انسانیت کا ایک عالمی ثقافتی ورثہ ہے۔دُن ہوانگ سےکھدائی میں  ملنے والے آثار، دستاویزات اور دیوار کے نقش و نگار مختلف شعبوں کےلیے بہت  اہمیت  کا حامل  ہیں۔ یہ بدھ مت کی تاریخ، ثقافتی تاریخ، اور سیاسی تاریخ کے مطالعے کے لیے لازمی ہیں۔”

2 لاکھ کی آبادی والا علاقہ دُن ہوانگ نے جنوری سے ستمبر کے آخر تک 72 لاکھ 40 ہزار سے زائد سیاحوں کو خوش آمدید کہا ہے۔

مقامی ثقافت و سیاحت کے دفتر کے مطابق یہ تعداد گزشتہ سالوں کی نسبت21.54 فیصد زیادہ ہے۔”

لان ژو، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!