ہیڈ لائن: گلوبل لنک | چین ،میانمار حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی کاوشوں کے 10 سال مکمل
جھلکیاں:
چین اور میانمار کے درمیان حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار ترقی میں تعاون کو دس سال مکمل ہونے پر تقریب۔
دونوں ملکوں کے درمیان حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار ترقی پر مبنی تعاون نے حوصلہ افزاء نتائج حاصل کیے۔
شاٹ لسٹ:
1- تقریب کے مناظر
2- ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): یو من تھو، نائب وزیر، وزارت برائے قدرتی وسائل وماحولیاتی تحفظ، میانمار
3- شرکائے تقریب کا نیپی داوٴ میں دھان کی کھیت کے دورے کے مناظر
تفصیلی خبر:
چین اور میانمارنےمنگل کے روز نیپی داوٴ میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار ترقی میں تعاون کی کاوشوں کے 10 سال پورے ہونے پر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب میں ایک دہائی پرمبنی حیاتیاتی تنوع کےتحفظ اور پائیدار ترقی کےعزم، تعاون اورمشترکہ اقدامات کو اجاگر کیا گیا۔
میانمار کے نائب وزیر برائے وزارت قدرتی وسائل وماحولیاتی تحفظ یومن تھو نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور تعاون کی تحقیق میں چینی اکیڈمی آف سائنسز کےمالی اورتکنیکی تعاون پرشکریہ ادا کیا۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): یو من تھو، نائب وزیر، وزارت برائے قدرتی وسائل وماحولیاتی تحفظ، میانمار
"مفاہمتی یاداشت میں مزید پانچ سال کے لیے تجدید کی گئی ہے۔دونوں ممالک کے لئےحیاتیاتی تنوع کے تحفظ اورتحقیقی منصوبوں پرتیزی سے تعاون کرنے کا یہ بہترین وقت ہے۔ یہ ماحولیاتی نظام، میانمارکے نسلی قبائل کے لیےحیاتیاتی تنوع کےمختلف پہلوؤں سے غذا، ادویات اور روحانی اقدارفراہم کرتا ہے۔”
میانمارمیں چینی سفارت خانے کے مشیر چنگ ژی ہونگ نے کہا کہ10 سالوں میں دونوں ملکوں کے درمیان حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار ترقی پر مبنی تعاون سے اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں۔
چین اور میانمار نے جنوب مشرقی ایشیائی حیاتیاتی تنوع کے تحقیقاتی ادارے کا قیام عمل میں لایا ہے،بڑے پیمانے پر9 مشترکہ سائنسی مہمات،حیاتیاتی انواع کی ہزاروں اقسام کو جمع و ریکارڈ، اور100 سےزائد مضامین شائع کئے جاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حیاتیاتی تنوع کے تحقیقاتی ادارے کے قیام سےمیانمار میں سائنسی تحقیق کے ماہرین کی تیاری میں مدد ملی،ان ماہر افراد نےملکی اقتصادی ترقی اورلوگوں کے روزگار میں اضافہ کرنے میں معاونت کی ہے۔
تقریب میں دونوں ملکوں سےحکومتی عہدیداروں اور محققین سمیت 100 سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔
نیپی داوٴسے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
