اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کوبانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اپنے لئے بلا وجہ پریشانی نہ بنائیں،واٹس ایپ یا جیسے بھی ہو بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروائی جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس ارباب محمد طاہر نے بانی پی ٹی آئی کو جیل میں بہتر سہولیات فراہم کرنے کی نورین نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عدالت کے روبرو حاضر ہوئے۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل رولز کے تحت تمام سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں، ان سے ملاقاتیں بھی شروع ہو گئیں ہیں،گزشتہ روز وکلاء اور فیملی ملاقات کرکے آئی ہے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے سوال کیا کہ جیل خانہ جات سے کون آیا ہے؟،ڈی آئی جی جیل خانہ جات عبد الرؤف نے بتایا کہ میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات ہوں۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ وکیل شعیب شاہین کہاں ہیں وہ بتائیں گے کہ سہولیات ملی ہیں یا نہیں؟اس پر شعیب شاہین کے عدالت آنے تک سماعت میں وقفہ کیا گیا۔وقفے کے بعد سماعت شروع ہوئی تو جسٹس ارباب محمد طاہر نے شعیب شاہین سے کہا کہ جیل حکام کہتے ہیں کہ ملاقاتیں بحال کر دی ہیں۔شعیب شاہین نے کہا کہ عدالت بیان حلفی طلب کر لے کہ ملاقاتیں چلتی رہیں گی،اب پابندی نہیں لگے گی۔
جسٹس ارباب طاہر نے کہا کہ جیل حکام کے مطابق سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر ملاقاتوں پر پابندی لگائی گئی تھی۔ شعیب شاہین نے بتایا کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے آرڈر کیا تھا کہ جیل میں تھریٹ ہے تو بانی پی ٹی آئی کو ہائیکورٹ لے آئیں، اس آرڈر کے بعد پھر یہ ہماری منتیں کر رہے تھے کہ جیل میں ہی آ کر ملاقات کر لیں، بانی پی ٹی آئی کو اخبار ابھی تک فراہم نہیں کیا جا رہا۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے سوال کیا کہ کیا جیل مینؤل میں اخبار کی سہولت موجود ہے؟،ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے جواب دیا کہ جی جیل میں اخبار آتا ہے۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کو تنبیہ کی کہ اپنے لئے بلاوجہ پریشانی نہ بنائیں،بانی پی ٹی آئی کو اخبار فراہم کیاجائے۔
ایڈووکیٹ شعیب شاہین نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فونک بات بھی نہیں کرائی جاتی۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بتایا کہ واٹس ایپ کال کی سہولت جیل مینؤل میں نہیں ہے جس پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے ہدایت کی کہ واٹس ایپ کال ہو یا جیسے بھی ہو آپ بات کروا دیا کریں۔
شعیب شاہین نے بتایا کہ ٹیلی فونک کال پر بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے پہلے بھی بات کرائی جاتی رہی ہے۔بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو حکم دیاکہ بانی پی ٹی آئی جیل مینوئل کے مطابق جس جس قسم کی سہولیات کے حقدار ہیں انہیں فراہم کی جائیں۔
