اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسفلپائن میں سمندری طوفان ’’ٹرامی‘‘سے سیلابی حالات، بجلی کی فراہمی معطل

فلپائن میں سمندری طوفان ’’ٹرامی‘‘سے سیلابی حالات، بجلی کی فراہمی معطل

ہیڈ لائن:

فلپائن میں  سمندری طوفان ’’ٹرامی‘‘سے سیلابی حالات، بجلی کی فراہمی معطل

جھلکیاں :

فلپائن میں سمندری طوفان’ ٹرامی ‘کی وجہ سے کئی علاقوں میں سیلاب آگیاہے جس کے نتیجے میں متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں ،سیلاب سے 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ۔منیلا کے جنوب مشرقی علاقے زیادہ متاثر ہوئے اور بیکول میں ’ٹرامی ‘سیلاب سے سڑکوں، محلوں، مالز اور چاول کے کھیتوں میں پانی بھر گیا ہے۔

شاٹ لسٹ :

1. کامیرینس سور میں سیلاب کے مختلف مناظر

2. کامیرینس سور میں مختلف ریسکیو آپریشن کے مناظر

تفصیلی خبر:

فلپائن میں سمندری طوفان’ ٹرامی ‘کی وجہ سے کئی علاقوں میں سیلاب آگیاہے جس کے نتیجے میں متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے ہیں ،سیلاب  سے 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ۔منیلا کے جنوب مشرقی   علاقے زیادہ متاثر ہوئے اور بیکول میں ’ٹرامی ‘سیلاب سے سڑکوں، محلوں، مالز اور چاول کے کھیتوں میں پانی بھر گیا ہے۔سوشل میڈیا فوٹیج میں منگل کی رات ناگا شہر اور لیگازی شہر میں بھی سیلاب کے پانی سے گاڑیاں سڑکوں پر بہتی دکھائی دے رہی تھیں۔

ناگا سٹی کی رہائشی جوریز ریویرا نے بتایا کہ منگل کو سارا دن  بارش ہونے کی وجہ سے  ان کا محلہ زیر آب آ گیا ہے۔ انہوں نے ایک فون انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا، "ہمارے پاس اب بجلی بھی نہیں ہے۔جب کہ صوبہ البے میں   سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں نقل و حمل مفلوج ہونے کی باعث شہری، امدادی کارکنوں کے انتظار میں چھتوں پر پھنس ہوئے ہیں۔

حکام اور مقامی میڈیا نے وسطی اور جنوبی فلپائن میں بھی سیلاب کی اطلاع دی ہے۔ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔سرکاری محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے کیونکہ طوفان شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔

 یاد رہے’ ٹرامی‘ اس سال فلپائن میں آنے والا گیارہواں طوفان ہے، جہاں سالانہ اوسطا 20 طوفان آتےرہتے ہیں۔

 یہ ملک ٹراپیکل سمندری طوفانوں کا شکار ہے جس کی وجہ سے شدید بارشیں، سیلاب اور تیز ہوائیں چلتی ہیں، اور ان کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوتی ہیں اور فصلوں اور املاک کو نقصان پہنچتا ہے۔

منیلا  سے نمائندہ  شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ۔

 

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!