کولمبیا کے جنوب مغربی شہر کیلی میں اقوام متحدہ کے کنونشن برائے حیاتیاتی تنوع کے 16 ویں اجلاس (کوپ 16) کا منظر۔(شِنہوا)
کیلی، کولمیبا(شِنہوا)جنگلی حیات کے تحفظ کی عالمی رہنما نے کہا ہے کہ چین نے حالیہ برسوں میں جنگلی حیات کے انواع واقسام کے تحفظ کے لیے متعدد کوششیں کی ہیں اور "ہمیشہ ایک اچھا شراکت دار” رہا ہے۔
جنگلی حیات کے تحفظ کے ادارے وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی (ڈبلیو سی ایس) کی نائب صدر سوزن لیبرمین نے یہ تبصرہ حیاتیاتی تنوع سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کے فریقوں کی کانفرنس کے 16 ویں اجلاس ( کوپ 16) کے موقع پر ایک انٹرویو میں کیا۔ "فطرت کے ساتھ امن” کے موضوع پر کانفرنس کا 21 اکتوبر کو شروع ہونے والا 16 واں اجلاس یکم نومبر تک جاری رہے گا۔
ڈبلیو سی ایس میں بین الاقوامی پالیسی کی نگران سوزن لیبرمین نے کہا کہ عالمی تنظیم نے شیروں کی کچھاروں کے تحفظ، جنگلی حیات کی سمگلنگ اور غیر قانونی تجارت کی روک تھام جیسے معاملات پر طویل عرصے سے چین کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔
لیبرمین نے کہا کہ چین نے قومی پارکوں کے قیام کے لئے بھی بہت کوششیں کی ہیں جن کے لئے چین کے رقبے اور حیاتیاتی تنوع کو دیکھتے ہوئے "بہت زیادہ کام” کی ضرورت ہے۔
لیبرمین نے کہا کہ جنگلی جانوروں کی سمگلنگ پر قابو پانا ایک مشکل کام ہے، اس کے باوجود چین نے سمگلنگ کیخلاف سخت اقدامات کئے ہیں۔
