ہیڈ لائن:
گلوبل لنک |چینی ادارہ برکس فورم میں ڈیجیٹل تبدیلی کو بروئے کار لا کر تعاون کے فروغ کے لئے کوشاں
جھلکیاں:
چین کا’ ادارہ برائے ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت سسٹمز‘’ برکس کے نئے صنعتی انقلاب کے لئے بنائے گئے شراکت داری پر مبنی فورم ‘ کے اختراعی مرکز کے پہلے منصوبوں میں سےایک ہے۔آئی ڈی ای اے ایس نے 150 سے زائد ممالک کی بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کیے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1- آئی ڈی ای اے ایس کےمختلف مناظر
2- ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): میخری علیو،ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ادارہ برائے ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت سسٹمز (آئی ڈی ای اے ایس)
3- آئی ڈی ای اے ایس کےمختلف مناظر
4- ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی):میخری علیو،ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ادارہ برائے ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت سسٹمز (آئی ڈی ای اے ایس)
تفصیلی خبر:
چین کے شہرشیامن میں قائم ادارہ برائے ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت سسٹمز (آئی ڈی ای اے ایس)برکس فورم میں تعاون،جدید کامیابیوں کی منتقلی اور بین الاقوامی تعلقات بڑھانے کے مرکز کے طور پر کام کررہا ہے۔یہ ادارہ ’ برکس کے نئے صنعتی انقلاب کے لئے بنائے گئے شراکت داری پر مبنی فورم ‘کے اختراعی مرکز کے ابتدائی منصوبوں میں سےایک ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی):میخری علیو،ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ادارہ برائے ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت سسٹمز (آئی ڈی ای اے ایس)
"ہمارا بنیادی مقصد برکس اور برکس پلس ممالک کے لیے چین کی مارکیٹ میں داخلے کو آسان بنانا اور واضح خدمات پرمبنی پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔یوریشین ڈیٹا سنٹر ہمارا سب سے نمایاں پروجیکٹ ہے۔اس سنٹر کا بنیادی مقصد یوریشین ممالک کے لئے نیورل نیٹ ورکس، آئی ٹی پلیٹ فارمز کی فراہمی ہے تاکہ وہ چینی قوانین کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نظام میں اپنی جگہ بنا سکیں۔ اوراس طرح ہم برکس ممالک کے لیے زیادہ بہتر انتظامی حل فراہم کر سکتے ہیں۔”
آئی ڈی ای اے ایس نے 150 سے زائد ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں کےساتھ مضبوط تعلقات قائم کیے ہیں۔مستقبل میں تعاون کےنئے طریقوں کی تلاش اورعالمی اقتصادی انضمام کو فروغ دینا اس پلیٹ فارم کا مقصد ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): میخری علیو،ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ادارہ برائے ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت سسٹمز (آئی ڈی ای اے ایس)
"”اب ہمیں تعاون کے نئے طریقے تلاش کرنے ہوں گے۔ معاشی ترقی کے نئے طریقوں کو صرف مغرب کے ساتھ تعاون پر ہی مرکوز نہیں ہونا چاہئے، بلکہ عالمی جنوب اور دنیا بھر کے ساتھ عمومی تعاون ہونا ضروری ہے۔ ہم مالیاتی اور معاشی طور پر ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے کے نئے طریقے وضع کر سکتے ہیں۔ انسانیت کے لیے مشترکہ عالمی مستقبل، یہی ہمارا ہدف ہے اور یہی برکس کا مقصد بھی ہے۔””
شیامن، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link