چین، چائنہ قومی خلائی انتظامیہ (سی این ایس اے) کے نائب سربراہ بیان ژی گانگ بیجنگ میں منعقدہ سی این ایس اے کی پے لوڈ ز حوالگی تقریب سے خطاب کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین نے خلا میں افزائش اور دیگر سائنسی تجربات میں استعمال ہونے والا پے لوڈ مقامی چینی صارفین اور متعلقہ ممالک کے سپرد کردیا ۔ یہ پے لوڈ چین کے پہلے دوبارہ قابل استعمال اور قابل واپسی سیٹلائٹ شی جیان-19 سے واپس زمین پر آیا تھا۔
اس ضمن میں چائنہ قومی خلائی انتظامیہ نے جمعرات کو بیجنگ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں چائنہ قومی خلائی انتظامیہ اور چائنہ ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کارپوریشن نے تھائی لینڈ اور پاکستان سمیت مقامی اور عالمی صارفین کے ساتھ پے لوڈ ڈیلیوری سرٹیفکیٹس پر دستخط کئے۔
چائنہ قومی خلائی انتظامیہ کے نائب سربراہ بیان ژی گانگ نے بتایا کہ شی جیان-19 مشن میں نئی نسل کے خلائی تجربہ پلیٹ فارم سے بھرپوراستفادہ کیا گیا۔اس میں جرم پلازم وسائل کی تقریباً ایک ہزار اقسام پر خلائی تجربات کئے گئے ۔ یہ چین میں جرم پلازم کے وسائل کی اختراع میں اہم معاونت مہیا کرتے ہیں۔ اس مشن نے مقامی طور پر تیار کردہ اجزاء اور خام مال کو مدار میں جانچے کا موقع فراہم کیا۔
چائنہ قومی خلائی انتظامیہ کے ماتحت ارتھ آبزرویشن سسٹم اینڈ ڈیٹا سینٹر کے ڈائریکٹر مینگ لنگ جی کا کہنا تھا کہ شی جیان-19 مشن کے واپسی ماڈیول میں ایک بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ سیٹلائٹ پلیٹ فارم 10 سے زائد بار استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے نہ صرف پیداواری اخراجات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے بلکہ آپریشنل کارکردگی بھی بہتر ہوئی ہے۔
