چین کے وسطی صوبے ہینان کے شہر زینگ ژو میں چین کی نئی توانائی کی حامل گاڑیاں تیار کرنے والی سرکردہ کمپنی بی وائی ڈی کی تیار کردہ گاڑی دیکھی جا سکتی ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے صنعتی شعبے نے 2024 کی پہلی 3 سہ ماہی کے دوران مستحکم ترقی کی ہے۔
وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا ہے کہ ساز و سامان اور ہائی ٹیک پیداوار کی ملکی صنعتیں تیزی سے ترقی کر رہی ہیں۔ پہلی 3 سہ ماہی کے دوران برقی مصنوعات، غیر آہنی دھاتوں، کیمیکلز اور گاڑیوں جیسی صنعتوں کا مجموعی صنعتی پیداوار میں تقریباً نصف حصہ رہا۔
وزارت کے اعدادوشمار کے مطابق اس عرصے کے دوران گاڑیوں کی صنعت کی ویلیو ایڈڈ پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت 7.9 فیصد اضافہ ہوا۔
ملک کی اشیائے صرف کی تجارت میں اضافے سے برقی اور ڈیجیٹل مصنوعات کی کھپت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ جنوری سے ستمبر تک چین کے اطلاعات کی ترسیل کے برقی آلات کی تیاری کے شعبے کی ویلیو ایڈڈ پیداوار کی آمدن کم ازکم 2 کروڑ یوآن (تقریباً 28 لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالر)رہی جو گزشتہ سال کی نسبت 12.8 فیصد زیادہ ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق مقامی منڈی میں موبائل فون کی ترسیل 22 کروڑ یونٹس تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کی نسبت 9.9 فیصد زائد ہے۔
ملک نے صنعتی ڈھانچے کی بہتری بھی جاری رکھی۔ نئی توانائی کی حامل گاڑیوں کی تیاری اور فروخت میں بالترتیب 31.7 فیصد اور 32.5 فیصد اضافہ ہوا۔ چین کو دنیا کے 70 فیصد سے زائد ماحول دوست گاڑیوں کی تیاری کے آرڈر موصول ہوئے۔
وزارت نے کہا کہ پہلے 8 ماہ کے دوران ’’لٹل جائنٹ‘‘ کمپنیوں کی سالانہ کاروباری آمدن 7.5 فیصد اضافے کے ساتھ کم ازکم 2 کروڑ یوآن رہی، جو صنعتی کمپنیوں کی اوسط سطح سے زائد ہے۔
’’لٹل جائنٹ کمپنیاں‘‘ چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کی نئی سر کردہ کمپنیاں ہیں جو صنعتی پیداوار میں مصروف ہیں، یہ ایک مخصوص مارکیٹ میں مہارت رکھتی ہیں اور جدید ٹیکنالوجی کی حامل ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق ستمبر کے اختتام تک چین میں فائیو جی بیس اسٹیشنز کی تعداد 40 لاکھ 90 ہزارسے زائد تھی۔
