سربراہ اے ایم ایل شیخ رشید نے کہا کہ آئینی ترمیم پرابھی کچھ نہیں کہہ سکتا،گیم شروع ہوچکی ہے،کلیم اللہ، سمیع اللہ بال چل رہا ہے، سیٹی بجنے والی ہے اور ان کا ٹائم گزر گیا۔ انہوں نے کہا کہ بولیاں لگ رہی ہیں، بکنے اور بکانے والے دونوں موجود ہیں،دونوں کے درمیان مقابلہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ گیٹ نمبر 4الٹا بھی کھلتا ہے پھر یہ کہیں گے مجھے کیوں نکالا؟۔ سابق وفاقی وزیرنے کہاکہ انہوں نے کرفیو میں کانفرنس کی، لوگ کانفرنس کا جشن مناتے ہیں انہوں نے اس دن پابندی لگا کرہو کا عالم بنادیا، سکولوں،کالجوں اور دفاتر کو بند رکھا گیا،لوگوں کا کاروبار تباہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں، میرا ان کے والد سے اچھا تعلق رہا ہے، آج عوام کے درمیان مولانا فضل الرحمن کا بڑا مقام ہے، میں بھی ان سے ملاقات کیلئے جاؤں گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ 40روزہ چلے میں وکٹری پر رہا ہوں۔
