انڈونیشیا، جکارتہ میں جکارتہ۔بانڈونگ ہائی سپیڈ ریلوے کی پہلی سالگرہ کا کیک کاٹا جارہا ہے۔(شِنہوا)
جکارتہ(شِنہوا)جکارتہ۔ بانڈونگ ہائی سپیڈ ریلوے (ایچ ایس آر) کے ذریعے پہلے سال کے دوران 57 لاکھ 90 ہزار افراد نے سفر کیا۔
منصوبہ تعمیر کرنے اور چلانے والی انڈونیشین اور چینی کمپنیوں کے کنسورشیم پی ٹی کیراٹا سی پیٹ اںڈونیشیا۔ چائنہ (کے سی آئی سی) نے بتا یا کہ ایچ ایس آر نے اپنی پہلی سالگرہ منائی ہے۔ اکتوبر 2023 میں اپنے کاروباری آغاز کے بعد سے ایچ ایس آر نے 15 ہزار 826 دورے مکمل کئے جو 25 لاکھ 70 ہزار کلومیٹر فاصلے پر محیط رہے۔ یومیہ سفر کرنے والی ٹرینوں کی تعداد آغاز میں 14 رہی جو بعد ازاں بڑھ کر 52 ہوگئی۔ مسافروں کی نشستوں کی تعداد 8 ہزار400 سے بڑھ کر 31 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ سب سے زیادہ یومیہ مسافروں کی تعداد 24 ہزار 132 ریکارڈ کی گئی۔
ایچ ایس آر مکمل طور پر بجلی سے چلتی ہے جس سے ایندھن کی کھپت اور اخراج میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے۔ کے سی آئی سی نے کہا ہے کہ ماحول دوست توانائی کے اس اقدام سے انڈونیشیا کو ایک سال کے دوران ایندھن کی مد میں تقریباً 32 کھرب روپیہ (20 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالرز) کی سالانہ بچت ہو رہی ہے۔
اس کے علاوہ انڈونیشین حکومت کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس منصوبے نے 2019 سے 2023 کے درمیان جکارتہ اور مغربی جاوا کی مجموعی مقامی پیداوار میں 865 کھرب روپیہ (تقریباً 5.62 ارب ڈالرز) کا حصہ ڈالا ہے۔
