گلوبل لنک | میں چین کو "مواقع کی سرزمین” کے طور پر دیکھتا ہوں: برازیلی بزنس مین
جھلکیاں:
چین کے ساحلی شہر شیامن میں 10 سال گزارنے والا برازیلی مارکوس کیلڈیرا نے کہا ہے کہ انہیں چین میں اپنے کاروبار کی ترقی کے حوالے سے کافی توقعات وابستہ ہیں، جسے وہ اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ #GLOBALink
ذیلی سرخیاں اور ساؤنڈ بائیٹس:
چین کے ساحلی شہر شیامن میں 10 سال گزارنے والا برازیلی مارکوس کیلڈیرا نے کہا ہے کہ انہیں چین میں اپنے کاروبار کی ترقی کے حوالے سے کافی توقعات وابستہ ہیں، جسے وہ اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔
ساؤنڈ بائیٹ 1(انگریزی): مارکوس کالڈیرا، برازیلی بزنس مین
"میں 2013 میں چین آیا تھا، لہذا یہ میرے چین آنے کا دسواں سال ہے۔ میں کہنا چاہوں گا کہ یہ دس برس میرے لیے بہت زبردست رہے ہیں کیونکہ ہم نے 2015 میں اپنا کاروبار شروع کیا اور اس کے بعد ہمارے کاروبار میں مسلسل بہتری آتی گئی۔”
کالڈیرا کا کاروبار چین اور برازیل کے درمیان پتھر کی تجارت پر مرکوز ہے۔
سازگار کاروباری ماحول کی وجہ سے اُس کی کمپنی برازیلی مارکیٹ میں پتھر برآمد کرنے والی بڑی کمپنیوں میں شامل ہو چکی ہے۔
ساؤنڈ بائیٹ 2(انگریزی): مارکوس کالڈیرا، برازیلی بزنس مین
"گزشتہ سال، خاص طور پر پچھلے سال کی پہلی ششماہی بہت اچھی تھی، جس کے دوران ہم نے 30 کنٹینرز برآمد کیے۔ اس طرح ہم تقریباً 40 لاکھ امریکی ڈالرز کی تجارتی رقم کی بات کر رہے ہیں۔ لہذا پہلی ششماہی ہمارے لیے بہت اچھی تھی۔ دوسری سہ ماہی کے دوران آمدن میں کچھ کمی رہی۔ تاہم رواں سال ہمیں بہت توقعات ہیں اور بیرون ملک سے بہت سے نئے صارفین چین آ رہے ہیں۔ اس سال کے دوران ہمیں گزشتہ برس کی نسبت 20 سے 30 گناء زیادہ سرمایہ کاری کی توقع ہے۔”
ساؤنڈ بائیٹ 3(انگریزی): مارکوس کالڈیرا، برازیلی بزنس مین
"جیسا کہ میں پچھلے دس سال سے یہاں پر ہوں، میں چین کو ایک مواقع کی سرزمین کے طور پر دیکھتا ہوں۔ میں نے گزشتہ دس برسوں میں چین کو تیزی سے ترقی کرتے دیکھا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ چین کی بڑی منڈیوں میں ابھی بھی بہت سے کاروباری مواقع موجود ہیں۔ شیامن میں بہت سے نئے پُل، زیر سمندر سرنگیں، اور نئے ایئر پورٹ بنائے جا رہے ہیں۔ یہ شہر مسلسل ترقی کر رہا ہے اور اس میں مذید ترقی کے مواقع موجود ہیں۔ یقینی طور پر یہ کاروبار کے لیے بہت سود مند ہے۔
اگلے سال کے دوران ہم اپنے کاروبار کو توسیع دینے کے لیے شاید شنگھائی اور شینزین جائیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ گزشتہ دس سال کے دوران چین میرا دوسرا آبائی علاقہ بن چکا ہے، اور میں ایک طویل مدت کے لیے یہاں رہنا چاہوں گا۔”
کالڈیرا کو شیامن میں نہ صرف کاروباری مواقع بلکہ ایک خوشگوار زندگی بھی ملی ہے۔
ساؤنڈ بائیٹ 4(انگریزی): مارکوس کالڈیرا، برازیلی بزنس مین
"اگر مجھے اس جگہ کا تعارف کرانا پڑے تو میں اس کے لیے "شاندار” کا لفظ استعمال کروں گا۔ مجھے چین، بالخصوص شیامن بہت پسند ہے۔ میں 2013 میں پہلی مرتبہ شیامن آنے کے بعد سے ہی اِس کی محبت میں گرفتار ہوں۔ 2014 میں میری ملاقات اپنی دوست سے ہوئی جو اب میری بیوی، میری خوبصورت بیوی ہے۔ ہمارے دو بچے ہیں ایک چار سال کا بیٹا ولیم اور دوسرا ایک سالہ میتھیو ہے۔ ہمارا ایک پیارا سا برازیلی-چینی خاندان ہے۔ میں اس موقع پر اِن بہترین دس برسوں کے لیے یہی کہوں گا کہ شیامن میرے دل کے سب سے زیادہ قریب ہے۔”

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link