چین، شو شنگ یو جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے چھونگ ژو شہر کے گو چھوان گاؤں میں جدید زرعی مشینری کے ذریعے فصل کی کٹائی کا مشاہدہ کررہا ہے- (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) وزرات خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا ہے کہ چین تمام فریقین کے ساتھ غذائی تحفظ کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے اور دنیا سے بھوک کے خا تمہ کے لئے تیار ہے۔
ترجمان نے معمول کی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران "بہتر زندگی اور بہتر مستقبل کے لئے کھانے کا حق” کے عنوان سے خوراک کے عالمی دن کے حوالے سے کہا کہ چین عالمی غذائی تحفظ کے مسئلے کو بہت اہمیت دیتا ہے، حالیہ برسوں میں چین نے قدرتی آفات اور انسانی بحرانوں سے متاثرہ ممالک کو ہنگامی غذائی امداد کی فراہمی جاری رکھی ہے۔حالیہ برسوں میں علاقائی تنازعات، آب و ہوا کی تبدیلی اور معاشی سست روی جیسے عوامل کی وجہ سے غذائی تحفظ نے دنیا کو متاثر کر رکھا ہے۔چین دنیا کا سب سے بڑا اناج پیدا کرنے والا ملک ہونے کے ناطے دنیا کی اناج کی مجموعی پیداوار کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ پیدا کرتا ہے ۔ اس کی قابل کاشت اراضی دنیا بھر کی قابل کاشت اراضی کے 9 فیصد سے بھی کم ہے جبکہ یہ ایک ارب 40 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو خوراک بھی فراہم کرتا ہے۔
ماؤننگ نے مزید کہا کہ چین نے ترقی پذیر ممالک کی غذائی پیداوار کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلئے اپنے زرعی تجربے اور ٹیکنالوجیز کا تبادلہ بھی کیا ہے۔
