چین کے صوبے ژے جیانگ کے شہر وو زین میں لائٹ آف انٹرنیٹ ایکسپو کے دوران سیاح ایک مسافر بردارخود کار الیکٹرک فضائی گاڑی دیکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے کم اونچائی والے صنعتی اتحاد (ایل اے آئی اے) نے اپنی سالانہ کارکردگی کانفرنس میں کہا ہے کہ چین میں بغیر پائلٹ کے رجسٹرڈ فضائی گاڑیوں (یو اے وی) کی تعداد 17لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔
چین کی وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سرپرستی میں کام کرنے والی ایک غیر منافع بخش تنظیم ایل اے آئی اے کے مطابق ان ڈرونز نے 2024 کے پہلے 8 ماہ میں ایک کروڑ94لاکھ 60ہزار گھنٹے سے زیادہ پرواز کی جوگزشتہ سال کےمقابلے میں 15.6 فیصد زیادہ ہے۔
اجلاس میں کہا گیا ہے کہ جنرل ایوی ایشن طیارے جن سے یہاں مراد ڈرونز ہیں، سامان کی ترسیل، زرعی رہنمائی اور موسمیاتی تلاش جیسے شعبوں میں توسیع جاری رکھے ہوئے ہیں۔ چین کی ڈرون صنعت کا پیمانہ بھی مسلسل پھیل رہا ہے جو کم اونچائی والی معیشت کی ترقی کو فروغ دینے میں ایک اہم طاقت بن رہا ہے۔
سی سی آئی ڈی کنسلٹنگ کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں چین کی کم اونچائی والی معیشت کا حجم 670 ارب یوآن (تقریباً 93 ارب امریکی ڈالر) سے زائد ہونے کا تخمینہ ہے جبکہ 2026 کے لئے تخمینہ 10کھرب یوآن سے تجاوز کرگیا ہے۔
اس سال چینی حکومت کی کارکردگی رپورٹ میں پہلی بار ’’کم اونچائی والی معیشت‘‘ کی اصطلاح شامل کی گئی تھی۔ جولائی میں 20 ویں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے تیسرے اجلاس کے دوران منظور کی گئی ایک اہم قرارداد کے مطابق چین اپنی عام ہوا بازی اور کم اونچائی والی معیشت کو ترقی دے گا۔
