اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں سلامتی کونسل کے چیمبر کے باہر پریس کانفرنس کررہے ہیں۔(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے نئے سال کے موقع پر اپنے پیغام میں 2025 کو "نیا آغاز” بنانے پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ 2024 کے دوران سال بھر امید تلاش کرنا مشکل رہا۔ جنگیں بے پناہ تکلیف، مصائب اور نقل مکانی کا سبب بنیں۔ عدم مساوات اور تقسیم سے تناؤ اور عدم اعتماد میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا نے ابھی ایک دہائی تک مہلک گرمی کا سامنا کیا اور گزشتہ 10 سال انتہائی گرم ترین رہے جن میں 2024 بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ یہ حقیقت میں آب و ہوا کا بحران ہے۔ ہمیں تباہی کے اس راستے سے نکلنا ہوگا اور ہمارے پاس ضائع کرنے کا کوئی وقت نہیں ہے۔
انٹونیو گوٹریس نے ممالک پر زور دیا کہ وہ کاربن کے اخراج میں ڈرامائی طور پر کمی کرکے اور قابل تجدید مستقبل کی طرف منتقلی کی حمایت کرکے دنیا کو ایک محفوظ راستے پر ڈالیں جو ناگزیر اور ممکن ہے۔
انٹونیو گوٹریس نے ترقی کے لئے آواز بلند کرنے والے کارکنوں اور انتہائی کمزور لوگوں کی مدد کے لئے بڑی رکاوٹوں پر قابو پانے والے انسانیت کے ہیروز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تاریک ترین دنوں میں بھی میں نے امید کی کرن دیکھی ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ انہیں ترقی پذیر ممالک میں بھی امید نظر آتی ہے جو مالی اور ماحولیاتی انصاف کے لئے لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ستمبر میں منظور ہونے والا مستقبل کا معاہدہ اسلحہ کی تخفیف اور روک تھام کے ذریعے امن قائم کرنے، عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات اور انسانی حقوق، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق اقدار اور اصولوں پر قائم رہنے کے لئے ایک نیا قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2025 میں کیا ہونے والا ہے اس کی کوئی ضمانت نہیں تاہم میں ان تمام لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا عہد کرتا ہوں جو تمام لوگوں کے لئے زیادہ پرامن، مساوی، مستحکم اور صحت مند مستقبل کی تعمیر کے لئے کام کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ایک منقسم دنیا نہیں بلکہ متحد اقوام کے طور پر ہم مل کر 2025 کو ایک نیا آغاز بنا سکتے ہیں۔
