چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اور قازقستان ایک دوسرے کے قابل اعتماد اور معتبر تزویراتی شراکت دار ہیں اور دونوں ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ہمہ جہتی تعاون کو مضبوط بنائیں اور اسے مزید وسعت دیں-(شِنہوا)
تیانجن (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اور قازقستان ایک دوسرے کے قابل بھروسہ اور معتبر تزویراتی شراکت دار ہیں اور دونوں ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ہمہ جہتی تعاون کو مضبوط بنائیں اور اسے وسعت دیں۔
چینی صدر نے یہ بات قازق صدر قاسم جومارت توکائیف سے ملاقات کے دوران کہی، جو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہ اجلاس 2025 اور جاپانی جارحیت کے خلاف چین کے عوام کی مزاحمتی جنگ اور انسداد فسطائیت کی عالمی جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے لئے چین آئے ہوئے ہیں۔
شی نے کہا کہ بین الاقوامی صورتحال جیسے بھی ہو، دونوں ممالک کو ہمسائیگی پر مبنی پُرامن پالیسی پر ثابت قدم رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کو اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنا چاہئے تاکہ باہمی مفادات اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کئے جا سکیں، کثیرالجہتی تعاون کے ذریعے ایس سی او کو مضبوط بنایا جا سکے اور عالمی نظام کو زیادہ منصفانہ اور معقول بنایا جا سکے۔
توکائیف نے کہا کہ قازقستان اور چین کے تعلقات تاریخ کے بہترین دور میں داخل ہو چکے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال تجارتی حجم اپنی بلند ترین سطح پر پہنچا اور تعاون کے بڑے منصوبے کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قازقستان چین کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے تاکہ دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کی موجودگی میں توانائی، ٹیکنالوجی، رہائش، تعلیم، کھیلوں اور جنگلی حیات کے تحفظ سمیت مختلف شعبوں میں 20 سے زائد تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔
کائی چھی، وانگ یی اور چھن من ار سمیت اعلیٰ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link