جمعہ, اگست 1, 2025
تازہ ترینچینی سائنس دانوں کے وسطی ایشیا میں گلیشیئرز کے پگھلنے سے متعلق...

چینی سائنس دانوں کے وسطی ایشیا میں گلیشیئرز کے پگھلنے سے متعلق نئے انکشافات

چین کےجنوب مغربی صوبے یون نان کے شہر لی جیانگ میں وانگ شی جن (دائیں سے پہلے) اپنے ساتھیوں کے ساتھ یولونگ برفانی پہاڑ پر بائی شوئی دریا نمبر 1 گلیشیئر پر کام کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چینی سائنس دانوں نے چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار خطےمیں واقع ساور پہاڑوں کے موز تاؤ گلیشیئر میں سال 2000 سے 2023 تک کے دوران گلیشیئر کے پگھلنے کا مکمل اور درست ریکارڈ تیار کیا ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے تحت گلیشیئر کے ردعمل کو سمجھنے کے لئے اہم سائنسی شواہد فراہم کرتا ہے۔

یہ تحقیق چینی اکیڈمی آف سائنسز کے تحت نارتھ ویسٹ انسٹی ٹیوٹ آف ایکو-انوائرمنٹ اینڈ ریسورسز کے وانگ پویو کی سربراہی میں کی گئی اور اسے بین الاقوامی جریدے ایڈوانسز ان کلائمیٹ چینج ریسرچ میں شائع کیا گیا ہے۔

تحقیقی ٹیم نے سال 2000 سے 2023 تک گلیشیئر کے سالانہ برفانی توازن کا تجزیہ کرنے کے لئے ایک مکمل تقسیم شدہ انرجی بیلنس ماڈل استعمال کیا اور غلطیوں اور غیر یقینی امکانات کا جائزہ لے کر نتائج کے قابل اعتماد ہونے کی تصدیق کی۔

مطالعے سے ظاہر ہوا کہ گزشتہ 24 برسوں کے دوران موز تاؤ گلیشیئر کے برفانی حجم میں مجموعی طور پر 18.55 میٹر پانی کے مساوی کمی واقع ہوئی۔

توانائی کے توازن کے تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ خالص شمسی تابکاری گلیشیئر کے پگھلنے کی بنیادی وجہ ہے، جو پگھلنے کے مخصوص دور میں 71 فیصد جبکہ سالانہ طور پر 63 فیصد کردار ادا کرتی ہے۔

وانگ نے کہا کہ یہ تحقیق نہ صرف ساور پہاڑوں کے گلیشیئرز کے پگھلنے کی وجوہات کو عیاں کرتی ہے بلکہ اس نے قابل اعتماد پیش گوئی ماڈلز بھی تشکیل دیئے ہیں جو علاقائی آبی وسائل میں تبدیلیوں کے تجزیے کے لئے سائنسی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!