"کیوں نہ ہم چین میں بس جائیں؟”
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): ایڈم سوسا، مصری سیاح
"یہ گاڑی بہت شاندار اور لاجواب ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): مائیکل کسابوف، امریکی سیاح
"مجھے یوں لگتا ہے جیسے ہم امریکہ میں اس سب سے 50سال پیچھے رہ گئے ہیں۔ یہ تو جیسے مستقبل میں زندگی گزارنے جیسا ہے۔یہ واقعی کمال ہے!”
ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): زوفیا لیکسٹن، آسٹریلوی سیاح
"گاڑی بہت اچھی چلتی ہے اور بے حد آرام دہ بھی ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): ایتھن رابرٹسن، گاڑیوں کا امریکی ماہر
” سال 2025 ویلز بوائے ای وی ٹور شنگھائی میں خوش آمدید۔ ہم نے بیرون ملک سے درجن سے زائد مداحوں کو یہاں چین میں مدعو کیا ہے تاکہ وہ تین روزہ ڈرائیونگ ٹور کے دوران خود چین کی الیکٹرک گاڑیاں چلا کر ان کا تجربہ حاصل کر سکیں۔ یہ ٹور شنگھائی کے سونگ جیانگ ڈسٹرکٹ میں شروع ہو رہا ہے۔
درحقیقت اس خاص مرحلے میں ہمارے زیادہ تر شرکاء آسٹریلیا سےشنگھائی آئے تھے۔اس کے علاوہ امریکہ، کینیڈا اور مصر سے بھی لوگوں کی بڑی تعداد ہمارے ساتھ شامل ہوئی۔ اس ٹور کے 2 اہم حصے ہیں۔سب سے پہلے ہم سب شرکاء کو شنگھائی آٹو شو لے کر گئے جہاں میں نے انہیں اس ’آٹو شو‘ کا تعارفی دورہ کروایا۔ میں نے انہیں شو کی نمایاں جھلکیاں دکھائی ہیں۔ میرے خیال میں یہ ایسی خاص گاڑیاں تھیں جو بین الاقوامی سطح پر لانچ ہوئیں اور ان میں زیادہ تر چینی برانڈز تھے۔ مجھے لگا کہ یہی چیزیں تھیں جنہیں شو میں دیکھنے کے لئے وہ سب سے زیادہ پرجوش ہو رہی تھے۔ میرا خیال ہے کہ ہم یہ شو دیکھنے کے لئے تقریباً 20 ہزار قدم چلے ہوں گے۔ آخر میں سب لوگ تھک بھی گئے لیکن اس بات پر خوش بھی بہت تھے کہ انہوں نے تقریباً تمام وہ گاڑیاں دیکھ لیں جنہیں دیکھنے وہ چین آئے تھے۔”
ساؤنڈ بائٹ 6 (انگریزی): زوفیا لیکسٹن، آسٹریلوی سیاح
"میں تو واقعی چاہتی ہوں کہ مجھے یہ گاڑی مل جائے! مجھے کیپی بارا بہت پسند ہے!”
ساؤنڈ بائٹ 7 (انگریزی): ایتھن رابرٹسن، گاڑیوں کا امریکی ماہر
"ہم نے شرکاء کو شنگھائی کی سیر کا بھرپور موقع بھی دیا ہے۔ آٹو شو دیکھنے کے ساتھ ساتھ وہ شہر کے مرکزی علاقے، ‘دی بند’ میں بھی گھومےاور وہاں کے خوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہوئے ہیں۔”
ساؤنڈ بائٹ 8 (انگریزی): ایتھن رابرٹسن، گاڑیوں کا امریکی ماہر
"دورے کا دوسرا حصہ روڈ ٹرپ ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ غیر ملکی سوشل میڈیا اور ویڈیو پلیٹ فارمز پر ہمارے بے شمار فالوورز اپنے تبصروں میں اکثر کہتےرہتے ہیں کہ ’کاش میں ان گاڑیوں کو چلا سکتا۔کاش میرے پاس ایسا کوئی موقع ہوتا ۔
اس لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ انہیں چین مدعو کریں تاکہ وہ خود چینی ساختہ گاڑیوں کا تجربہ کر سکیں۔ ہم ان کے لئےچینی ساختہ الیکٹرک گاڑیوں کا ایک قافلہ تیار کیا۔ اس بار ہمارے پاس مختلف کمپنیوں کی 6 گاڑیاں تھیں جنہیں وہ باری باری آزما سکتے تھے۔
دریائے یانگسی کے ڈیلٹا کے علاقے میں ہمارے اس روڈ ٹرپ کا آغاز شنگھائی کے سونگ جیانگ ڈسٹرکٹ سے ہوا۔پھر ہم ہانگ ژو سے گزرتے ہوئے ہوژو میں موگان شان کے مقام تک پہنچے۔ جو راستے پہلے بہت طویل محسوس ہوتے تھےاب وہ محض ایک مختصر سا سفر لگتے ہیں۔ ایک شہر سے دوسرے شہر جانا بہت آسان ہے، بالکل ایسے جیسے کسی پڑوسی کے گھر جانا۔ یہ سب دریائے یانگسی کے ڈیلٹا کے علاقائی انضمام کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ 9 (انگریزی): جیسک کائم، کینیڈین سیاح
"مجھے اس گاڑی کی طاقت کا بھرپور اندازہ ہو رہا ہے۔ یہ واقعی بہت تیز ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ 10 (انگریزی): ایتھن رابرٹسن، گاڑیوں کا امریکی ماہر
"ہم موگان ماؤنٹین، یعنی موگان شان جانے کے لئے دوبارہ سفر پر روانہ ہوئے۔ یہ ان کے لئے اس پورے سفر کا شاید سب سے پسندیدہ حصہ تھا۔ یہاں انہوں نے خوبصورت پہاڑی راستوں پر گاڑیاں چلائیں اور ان گاڑیوں کو ایک دلچسپ تفریحی ماحول میں آزمایا۔ میرے خیال میں وہ سب گاڑیوں کی کارکردگی سے بہت متاثر ہوئے۔”
ساؤنڈ بائٹ 11 (انگریزی): مک کوروین، آسٹریلوی سیاح
"یہ بڑی گاڑی ہے لیکن کافی پھرتیلی ہے۔ یہ بہت اچھا چل رہی ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ 12 (انگریزی): زوفیا لیکسٹن، آسٹریلوی سیاح
"میں اس وقت اس گاڑی کو اسپورٹ موڈ میں چلا رہی ہوں اور تقریباً ایک پیڈل سے ہی ڈرائیونگ کر پا رہی ہوں۔”
ساؤنڈ بائٹ 13 (انگریزی): ایڈم سوسا، مصری سیاح
"یہ گاڑی کمال کی ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ چین کی بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے اندرونی حصے ہمیشہ بہت عمدہ ہوتے ہیں۔ ان میں سے بہت سی گاڑیاں واقعی تیز اور پھرتیلی ہوتی ہیں۔ بعض اوقات تو میں ان کا موازنہ سپر کارز سے کرتا ہوں، جیسے فراری اور لیمبورگینی۔”
ساؤنڈ بائٹ 14 (انگریزی): مائیکل کسابوف، امریکی سیاح
"آپ اپنی گاڑی کے ڈیش بورڈ پر ٹریفک لائٹس کا کاؤنٹ ڈاؤن دیکھ لیجئے۔ اس حوالے سے میرا خیال ہے کہ ہم امریکی اب بھی 50 سال پیچھے ہیں۔ یہ تو گویا مستقبل میں جینے جیسا ہے۔ بہت زبردست ہےاور مجھے بہت پسند آیا ہے!”
ساؤنڈ بائٹ 15 (انگریزی): کینتھ باربر، آسٹریلوی سیاح
"میرا خیال ہے کہ یہاں میرا یہ 5 واں دورہ ہے۔ میں کئی سال بعد یہاں آیا ہوں۔ مجھے یقین نہیں آ رہا کہ یہاں ہر طرف کس قدر زیادہ ترقی ہو چکی ہے۔ میرا مطلب یہ ہے کہ جیسے آپ دنیا کے کسی بھی جدید شہر میں ہوں بلکہ اس سے بھی زیادہ بہتر جگہ پر! بس یہاں کی تعمیرات، یہاں کے لوگ اور یہاں کا مجموعی ماحول، سب کچھ بہت خاص ہے۔ اور سب سے اہم بات یہ کہ یہاں خود کو واقعی بہت محفوظ محسوس کرتا ہوں۔ مجھے یہاں آنا بہت اچھا لگا اور میں دوبارہ بھی یہاں ضرور آؤں گا۔”
ساؤنڈ بائٹ 16 (انگریزی): ایتھن رابرٹسن، گاڑیوں کا امریکی ماہر
"میرے خیال میں یہ وہ چیز ہے جو میں نے چین کی گاڑیوں پر کام کرتے ہوئے سیکھی ہے۔ یعنی چین سے باہر کے لوگوں کو یہ موقع فراہم کیا جا سکتا ہے تاکہ وہ چین کی گاڑیوں کی منڈی کو دیکھ اور سمجھ سکیں تو ظاہر ہے ہم وہیلز بوائے ای وی ٹور (چین میں غیرملکی سیاحوں کے لئےمنعقدہ ‘وہیلز بوائے الیکٹرک گاڑیوں کی سیاحت) کو وسعت دینے اور مزید بہتر بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس سال ہمارے تین ایونٹس ہیں: شنگھائی، چھنگ دو اور گوانگ ژو۔ ممکن ہے آئندہ برس ہم مزید ایونٹس رکھیں۔ میرا خیال ہے کہ ہر نیا ایونٹ گزشتہ سے بہتر ہوگا۔”
شنگھائی، چین سے شنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پوائنٹس آن سکرین:
1۔ آسٹریلیا، امریکہ، مصر اور کینیڈا کے سیاحوں کا شنگھائی میں ای وی شو اور یانگسی روڈ ٹرپ پر مشتمل خصوصی دورہ
2۔ شنگھائی آٹو شو میں غیر ملکی سیاحوں کو جدید ترین الیکٹرک گاڑیاں دیکھنے کا موقع ملا
4۔ سیاحوں نے یانگسی ڈیلٹا کے روڈ ٹرپ میں الیکٹرک گاڑیوں کی ڈرائیونگ کا عملی تجربہ حاصل کیا
5۔ شنگھائی شہر اور ’دی بند‘ کے حسین مناظر نے سیاحوں کے دل موہ لیے
6۔ پہاڑی راستوں پر ڈرائیو کے دوران گاڑیوں کی متاثر کن کارکردگی
7۔ چینی الیکٹرک گاڑیاں جدید ٹیکنالوجی اور محفوظ سفر کی بہترین مثال قرار
8۔ چینی الیکٹرک گاڑیاں کارکردگی میں سپر کارز کی ہم پلہ ہیں
