چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے کونمنگ چھانگ شوئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر عملہ ایک خصوصی پرواز پر امدادی سامان لاد رہا ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین میں میانمار کے سفیر ٹن مونگ سوئے کا کہنا ہے کہ میانمار میں شدید زلزلے کے بعد مشکل ترین وقت میں چین نے فوری طور پر مدد کے لئے ہاتھ بڑھایا جس سے میانمار کے عوام کو دونوں ممالک کے درمیان "پوک پاؤ” (برادرانہ) دوستی کا احساس گہراہوا۔
انہوں نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے زلزلے کے بعد میانمار کے رہنما من آنگ ہلائینگ سے تعزیت کا اظہار کیا اور قدرتی آفات سے بچاؤ کی کوششوں میں مدد کے لئے چین کی امدادی ٹیمیں سب سے پہلے میانمار پہنچی تھیں۔
انہوں نے اس تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسے یاد رکھا جائے گا۔ سفیر کا مزید کہنا تھا کہ میانمار میں چینی شہریوں، کاروباری اداروں اور تنظیموں کے تحفظ کے لئے میانمار ہر ممکن کوشش کرے گا۔
ٹن مونگ سوئے نےیہ بات چینی نائب وزیر خارجہ سن وے ڈونگ سے ملاقات میں کہی جس میں سن نے زلزلے پر شی کا تعزیتی پیغام من آنگ ہلائینگ کو پہنچایا۔
سن نے کہا کہ چینی عوام میانمار میں آنے والے طاقتور زلزلے سے ہونے والے بھاری جانی و مالی نقصانات سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ زلزلے کے 24 گھنٹے کے اندر چینی حکومت نے 3 امدادی ٹیمیں میانمار بھیجی تھیں اور ہنگامی انسانی ہمدردی امداد کی فراہمی کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مشکل وقت میں چین میانمار کے عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے اور ٹھوس اقدامات سے مشترکہ مستقبل کی چین ۔ میانمار برادری کے گہرے معنیٰ کی ترجمانی کررہا ہے۔
