چین کے دارالحکومت بیجنگ میں عوامی شکایات پر فوری ردعمل پر بیجنگ فورم 2024 کے دوران عالمی شہر ہاٹ لائن خدمات اور مئوثر نظم ونسق پر پیش کردہ جائزہ رپورٹ کا عکس۔(شِنہوا)
شیامین(شِنہوا) چین 2026 تک صوبائی، شہری اور قصبے کی سطح پر "جامع نظم و نسق مراکز” کو معیاری بنانے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ عوامی شکایات کو نمٹاتے ہوئے تنازعات کو بہتر انداز سے حل کیا جاسکے۔
یہ اعلان کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی اور قانونی امور کمیشن نے ہفتے سے اتوار تک صوبہ فوجیان کے شیامین میں منعقدہ ایک اجلاس میں کیا۔
جون 2025 تک تمام کاؤنٹی سطح پر نظم و نسق مراکز کام شروع کردیں گے جن میں سے اکثریت سال کے اختتام تک معیار کی تکمیل کرے گی، سوائے ان مراکز کے جہاں نئی تعمیر کی ضرورت ہے۔معیار کو 2026 تک صوبائی، بلدیہ اور قصبہ مراکز تک توسیع دی جائے گی۔
اجلاس کے مطابق یہ مراکز عوامی شکایات سے نمٹنے کے لئے ایک چھت تلے پلیٹ فارمز کے طور پر کام کریں گے، ڈیجیٹل ٹریکنگ کی مدد سے تنازعات کے حل میں پیشرفت کی حقیقی وقت میں نگرانی کو ممکن بنایا جائے گا۔
’’فنگ چھیاؤ تجربے” کی بنیاد پر یہ اقدام مقامی سطح پر تنازعات کے حل کو فروغ دیتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کاؤنٹی اور قصبہ مراکز تنازعات اور جھگڑوں کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کریں گےجبکہ صوبائی اور بلدیاتی مراکز وسیع تر کوششوں کو مربوط کریں گے۔
