اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین میں چلتی ٹرین میں مسافروں کیلئے بہار کے تہوار  کی تقریب...

چین میں چلتی ٹرین میں مسافروں کیلئے بہار کے تہوار  کی تقریب کا انعقاد

ناننگ، گوانگ شی سے بیجنگ جانے والی ٹرین پر بہار کے تہوار کا ایک خصوصی گالا منعقد کیا گیا ہے۔ اس موقع پر مسافر خوشی کے اس ماحول سے بخوبی لطف اندوز ہوئے۔ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔

چین میں 29 جنوری سے سانپ کے سال کا آغاز ہو گیا ہے۔ چین کے نئے سال کو بہار کا تہوار بھی کہتے ہیں۔ یہ خاندانوں کے ملنے، تہوار کی روایات اور رنگا رنگ ثقافتی و سیاحتی سرگرمیوں سے بھرپور ہوتا ہے۔ناننگ، گوانگ شی سے بیجنگ جانے والی ایک ٹرین پر بہار کے تہوار کا ایک خصوصی گالا منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر مسافروں نے خوشی کے اس ماحول کا خوب لطف اٹھایا۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): چینی مسافر

’’میں اپنے گاؤں سے بہت دور رہتا ہوں۔ ہر سال جب میں واپس آتا ہوں تومجھے اپنے خاندان کے ساتھ گرم جوشی سے دوبارہ ملنے کا ایک گہرا احساس ہوتا ہے  کیونکہ میں ایک سال سے زیادہ عرصہ سے اپنے خاندان کو نہیں دیکھ سکا، اس لئے ان کے ساتھ مل کر ڈمپلنگز تیار کرنا اور نئے سال پر رات کا کھانا۔ یہ لمحے بہت ہی پرجوش ہوتے ہیں۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): چینی مسافر

’’ مجھے ڈمپلنگز بنانا، نئے سال کے تحفہ دینا اور سرخ لفافے بہت پسند ہیں۔ (تہوار کے دوران آپ اور کیا کرتے ہیں؟) اس دوران آتشبازی کرنا، بہار کے تہوار کے جوڑے لگانا، فانوس لٹکانا اور بہار کے تہوار کے گالا کو دیکھنا میری مصروفیات کا حصہ ہیں۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): چینی مسافر

’’ مجھے آتشبازی بہت پسند ہے کیونکہ اس میں بہت مزہ آتا ہے۔ یہاں مختلف قسم کی آتشبازی ہوتی ہےاور اس کے ساتھ کھیلنے کے مختلف طریقے ہوتے ہیں۔‘‘

سال 2024 کے آخر میں یونیسکو نے بہار کے تہوار کو غیر مادی ثقافتی ورثہ کی نمائندہ فہرست میں شامل کیا تھا۔ یہ تہوار روایتی طور پر چین کے عوام کےنئے سال کی خوشی منانے کی سماجی روایت کو ظاہر کرتا ہے۔

اپنی روایتی رسومات کے ساتھ چین کا نیا سال دنیا کے لئے امید، خاندانوں میں اتحاد اور بہتر زندگی کی آرزو کا پیغام لے کر آتا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): چینی مسافر

’’ بہار کا تہوار پرانے زمانے سے نسل در نسل منتقل ہوتا  آیا ہے۔ یہ تہوار چین کی عظیم روایتی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس کا جشن منانے سے ثقافتی اعتماد بڑھنے اور چین کی ثقافت کو دنیا کے سامنے پیش کرنے میں مدد ملتی ہے۔‘‘

ناننگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!